روس کی جانب سے یوکرین کے توانائی کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے بعد یوکرینی حکام کے مطابق 10 لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔ خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق یوکرینی حکام کے مطابق روس کی جانب سے تقریباً 200 میزائل داغے گئے۔ یوکرین کے وزیرِ توانائی نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا ہے کہ توانائی کی تنصیبات پر پورے یوکرین میں حملے ہو رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف اور خارکیف سمیت وسطی اور مغربی حصوں کے مختلف شہروں میں دھماکے سنے گئے۔ روس کی جانب سے دو ہفتے سے بھی کم وقت میں یوکرین کے بجلی کے نظام پر یہ دوسرا بڑا حملہ ہے۔ حملے کے بعد یہ خدشات زور پکڑ رہے ہیں کہ سردیوں سے قبل روس یوکرین کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ختم کرنا چاہتا ہے۔ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ کچھ علاقوں میں کلسٹر گولہ بارود سے شہری اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ روس کی یوکرین میں شروع کی گئی جنگ کے تقریباً تین برسوں کے دوران یوکرین کا لگ بھگ آدھا توانائی انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے اور ملک میں بجلی کا بلیک آؤٹ ہونا عام سی بات ہے۔ یوکرین کے مغربی اتحادیوں کی جانب سے فضائی دفاعی نظام اور انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو کے لیے فنڈز کے ذریعے بجلی کے نظام کو تحفظ فراہم کرنے کی کوششیں بھی کی گئی ہیں۔