تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی ریپر تومج صالحی، جنہیں حکومت مخالف مظاہروں کی حمایت کرنے پر موت کی سزا سنائی گئی تھی، دو سال بعد جیل سے رہا ہو گئے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق تومج صالحی کو اکتوبر 2022 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب انہوں نے مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد پورے ایران میں پھوٹنے والے مظاہروں کی عوامی حمایت کی تھی۔
ان کی موت کی سزا جون میں ختم کر دی گئی تھی اور اتوار کے روز انہیں جیل سے اس وقت رہا کر دیا گیا جب انہوں نے “ریاست کے خلاف پروپیگنڈہ” کے جرم میں ایک سال کی سزا پوری کی۔ تومج صالحی نے اپنے گانوں میں ایران کے رہنماؤں پر تنقید کی تھی۔ جولائی 2023 میں انہیں چھ سال ،تین ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، جس کے بعد وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت موت کی سزا سے بچ گئے تھے۔
انہیں مختصر طور پر ضمانت پر رہا کیا گیا لیکن کچھ دنوں بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا کیونکہ انہوں نے “ثبوت کے بغیر جھوٹے دعوے” شیئر کیے تھے، جو بظاہر ایک ویڈیو کا حوالہ تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں وزارتِ انٹیلیجنس کے ایجنٹس نے “تشدد” کا نشانہ بنایا ہے۔
اپریل 2024 میں انہیں “زمین پر فساد” کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی، لیکن بعد میں یہ سزا ختم کر دی گئی۔ ریپر پر متعدد جرائم کے الزامات عائد کیے گئے تھے، جن میں سائبر سپیس میں جھوٹ پھیلانا، عوامی نظم و ضبط میں خلل ڈالنا، اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف پروپیگنڈہ شامل تھا۔