یہ حملہ اس وقت ہوا جب یمن میں گزشتہ چند مہینوں سے حوثی باغیوں نے اقوام متحدہ کے متعدد ملازمین کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ ان ملازمین کی رہائی کے لیے بات چیت کے مقصد سے ٹڈروس یمن پہنچے تھے، اور وہ اسی مشن کو مکمل کرنے کے بعد ایئرپورٹ سے روانہ ہو رہے تھے کہ ان پر بمباری کی گئی۔
یہ حملہ بین الاقوامی سطح پر ایک نئی تنقید کا سبب بن رہا ہے، جس میں یمن میں بڑھتے ہوئے تشویشات اور جنگ کی شدت کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے چیف نے اس واقعے کے بعد بھی اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ یمن میں انسانی امداد کی فراہمی کے عمل میں رکاوٹ نہیں آنے دیں گے اور جنگی قیدیوں کی رہائی کے لیے عالمی سطح پر کوششیں جاری رکھیں گے۔