Sunday, December 29, 2024
ہومHealth and Educationبے بی پاؤڈر کے استعمال سے کینسر کا خطرہ کیوں ہے؟

بے بی پاؤڈر کے استعمال سے کینسر کا خطرہ کیوں ہے؟


  • کانوں سے نکالے جانے والے ایک معدنی مرکب ٹیلک کو بڑے پیمانے پر کاسمیٹکس میں استعمال کیا جاتا ہے۔
  • ٹیلک سے بنے پاؤڈر تو عشروں سے دنیا بھر میں استعمال ہو رہے ہیں۔
  • گزشتہ کئی برسوں کے دوران جانسن اینڈ جانسن کے بے بی پاؤڈر کے خلاف امریکی عدالتوں میں ہزار کیس فائل ہوئے کہ اس کے استعمال سے خواتین کینسر میں مبتلا ہوئیں۔
  • جانسن اینڈ جانسن کی ایک ذیلی کمپنی نے یہ مقدمات ختم کرانے کے لیے متاثرین کو 8 ارب ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
  • ماہرین کا کہنا ہے کہ جن کانوں سے ٹیلک نکلتا ہے، وہاں اسبسٹاس بھی موجود ہو سکتا ہے جو ایک زہریلی چیز ہے۔
  • اسبسٹاس ٹیلک میں شامل ہو کر اسے مضر صحت بنا دیتا ہے۔
  • امریکی ادارے ایف ڈی اے نے کاسمیٹکس کمپنیوں کے لیے نئے ضوابط جاری کیے ہیں تاکہ اسبسٹاس کو ٹیلک میں شامل ہونے سے روکا جا سکے۔

جانسن اینڈ جانسن نے ٹیلک والے بے بی پاؤڈر کو 2020 میں امریکی مارکیٹ سے خارج کر دیا تھا اور 2023 میں بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی اس کی فروخت روک دی تھی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی مصنوعات کے ہر ممکن طریقے سے حفاظتی معیارات پر پورا اترنے کے لیے کام کرتی رہے گی۔

کاسمیٹکس تیار کرنے والی کمپنیوں کو، اپنی ان مصنوعات میں، جن میں ٹیلک استعمال ہوتا ہے، یہ یقینی بنانے کے لیے زیادہ احتیاط سے کام لینا ہو گا کہ ٹیلک میں اسبسٹاس کی آمیزش تو نہیں ہے۔

انسانی صحت سے متعلق ایک امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی جانب سے تجویز کردہ ایک وفاقی قانون کا مقصد، جسے کانگریس کی تائید حاصل ہے، صارفین کے لیے میک اپ کی مصنوعات، بے بی پاؤڈر اور دوسری ذاتی استعمال کی چیزوں کو محفوظ بنانا ہے۔

اس اقدام سے قبل کئی برسوں سے جانسن اینڈ جانسن اور کئی دوسری کمپنیوں پر صارفین کی جانب سے یہ مقدمات چلتے رہے ہیں کہ بے بی پاؤڈر اور ٹیلک سے تیار کردہ کئی دوسری مصنوعات اور کینسر کے درمیان ایک تعلق موجود ہے۔

قانونی چارہ جوئی سے ہٹ کر بھی،ٹیلک پر کی جانے والی سائنسی تحقیق میں ایسے شواہد ملے ہیں جو کانوں سے نکالے جانے والے ٹیلک اور کینسر کے درمیان ممکنہ تعلق کی نشاندہی کرتے ہیں۔

فرانس میں واقع ٹیلک کی ایک کان۔ ٹیلک کو بے بی پاؤڈر اور کاسمیٹکس کی کئی دوسری مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ٹیلک کی کانوں میں اسبسٹاس کی موجوگی کا بھی امکان ہوتا ہے جو ٹیلک سے چپک جاتا ہے اور اسے الگ کرنا سہل نہیں ہوتا۔ ٹیلک میں اسبسٹاس کی موجودگی سے کینسر کا خطرہ ہوتا ہے۔

ٹیلک ایک معدنی مرکب ہے اور اسے زیر زمین کانوں سے نکالا جاتا ہے۔ ٹیلک نمی جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسے بڑے پیمانے پر کاسمیٹکس کی ساخت اور اس کی رنگت بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ٹیلک کے مضر صحت ہونے کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ ٹیلک کی کانوں میں بعض اوقات اسبسٹاس بھی موجود ہوتا ہے۔ اسبسٹاس ایک زہریلی معدنی چیز ہے جو ٹیلک کے ساتھ شامل ہو جاتی ہے۔ جب اسبسٹاس ملے ٹیلک سے کاسمیٹکس تیار کی جاتی ہیں تو وہ انسانی صحت کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتی ہیں۔

ایف ڈی اے نے کاسمیٹکس مصنوعات بنانے والی کمپنیوں پر زور دیا ہے کہ وہ یہ یقینی بنانے کے لیے زیادہ محتاط نوعیت کے ٹیسٹ کریں کہ ٹیلک میں اسبسٹاس کی آمیزش نہیں ہے۔ اس مقصد کے لیے خصوصی ٹیسٹ تجویز کر دیے گئے ہیں۔

ایف ڈی اے کے مطابق 2021 کے بعد سے کاسمیٹکس کے 150 سے زیادہ نمونوں کے لیبارٹری تجزیوں میں اسبسٹاس کی نشاندی ہوئی ہے۔

ان خدشات کے پیش نظر کانگریس نے 2023 میں ایک قانون منظور کیا جس میں ٹیلک استعمال کرنے والی کمپنیوں کے لیے اسبسٹاس کے نئے ٹیسٹ جاری کیے گئے۔

فیڈرل فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے دفتر برائے کاسمیٹکس اینڈ کلر کی ڈائریکٹر ڈاکٹر لنڈا کیٹز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارا خیال ہے کہ نئے مجوزہ ٹیسٹوں سے ٹیلک سے تیار کردہ کاسمیٹک مصنوعات کے انسانی استعمال کے لیے محفوظ ہونے کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

گزشتہ کئی برسوں سے جانسن اینڈ جانسن کے خلاف مقدمات چل رہے ہیں جن میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس کے تیار کردہ بے بی پاؤڈر کے نسوانی صحت و صفائی کے لیے استعمال سے خواتین میں بچہ دانی کا کینسر پیدا ہوا۔

جانسن اینڈ جانسن کے تحت کام کرنے والی ایک کمپنی نے، ہزاروں مقدمات کے تصفیئے کے لیے لگ بھگ 8 ارب ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس معاہدے کے تحت کمپنی خود کو دیوالیہ قرار دے گی۔ تاہم اس معاہدے کو امریکی محکمہ انصاف نے عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔

کینسر کی اصل وجہ کا کھوج لگانا ایک مشکل کام ہے، خاص طور پر بچہ دانی کے کینسر کا، جو نسبتاً بہت کم ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کینسر کی بنیادی وجہ کا پتہ چلانے کے لیے اس میں مبتلا ہزاروں خواتین کے ڈیٹا کی ضرورت ہو گی۔ امیریکن کینسر سوسائٹی نے کہا ہے کہ جہاں تک ٹیلک سے کینسر میں مبتلا ہونے کے خطرے کا تعلق ہے تو یہ امکان بہت ہی کم ہے۔

(اس رپورٹ کی معلومات اے پی سے لی گئیں ہیں)



Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں