پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن پوری طاقت اور دہشت کے ساتھ تحریک انصاف کے کارکنان سے انتقام لے رہی ہے۔ ہم نے ہمیشہ انتقامی سیاست کی مخالفت کرتے ہیں اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کی بات کی ہے۔
بلاول بھٹو نے لاہور میں انتخابی مہم کے سلسلے میں جلسہ عام سے خطاب میں مسلم لیگ ن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، بلاول بھٹو نے کہا کہ تحریک انصاف کے نوجوان الیکشن میں ضرور ووٹ ڈالیں۔ آپ کی طرح پی پی نے بھی ن لیگ کے ظلم برداشت کیے ہیں۔ ملک کو 90 کی دہائی کی سیاست سے بچائیں۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ نوجوان میرا یہ پیغام گھر گھر پہنچائیں۔ آپ کے مقابل تو لاہور میں کوئی نظر نہیں آرہا۔ ووٹ کو عزت دو کو نعرہ لگانے والے بھی نظر نہیں آ رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد 17 وزارتیں اور اشرافیہ کو دی جانے والی سبسڈی بند کرکے ہونے والی بچت کو عوام پر خرچ کریں گے۔
بلاول بھٹو نے سوال کیا کہ آخر کب تک پنجاب پر کبھی شوباز تو کبھی وسیم اکرم پلس کو مسلط کرکے لاہور کو سزا دی جاتی رہے گی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو لاہور میں کم تعداد میں ہونے کا طعنہ دینے والے بھول گئے کہ لاہور میں کارکنوں نے شہید ذوالفقار بھٹو کی شہادت پر خود سوزیاں کیں، بی بی پاکستان لاہور آئیں تو شاندار استقبال کیا اور انھیں وزیراعظم بنوایا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ 10 نکاتی ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے اقتدار میں آتے ہی 17 وزارتیں بند اور اشرافیہ کو سبسیڈی دینا بند کردیں اور اس سے ہونے والی بچت کو عوام پر خرچ کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مجھے وزیراعظم بنوایا تو آپ کی تنخواہیں پانچ سال ڈبل کردیں گے۔ سولر پینل کے ذریعے 300 یونٹس تک مفت کردیں گے۔ خواتین اور کسانوں کو کارڈز فراہم کریں گے۔