طورخم سرحدی گزرگاہ 10 روز بعد دو طرفہ تجارت کے لیے کھول دی گئی، کسٹم حکام کے مطابق دو طرفہ تجارت کھلنے کے بعد افغانستان سے پہلی افغان کارگو گاڑی پاکستان میں داخل ہوگئی ہے۔
کسٹم حکام کے مطابق گزشتہ روز پشاور میں منعقد پاکستان اور افغانستان کےدرمیان سفارتی سطح پر مذاکرات میں طے پایا کہ افغان کارگو گاڑیوں کے ڈرائیورز 31 مارچ تک سفری دستاویزات بنائیں گے اور یکم اپریل سے سفری دستاویزات کے بغیر کارگو گاڑیوں کے پاکستان میں داخلے پر مکمل پابندی ہوگی۔
کسٹم حکام نے بتایا کہ یکم نومبر 2023 کو وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ افغان کارگو گاڑیوں کے ڈرائیورز کے بغیر سفری دستاویزات کے پاکستان داخلے پر پابندی عائد ہوگی، 13 جنوری کو وفاقی حکومت کی پالیسی پر عملدرآمد شروع کردیاگیا تو افغان حکام نے دو طرفہ تجارت کے لیے طورخم سرحد کو بند کردیا تھا، اس دوران سرحد کے دونوں جانب ہزاروں کار گو گاڑیاں پھنس گئی تھیں۔
افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت سے ملکی خزانہ کو یومیہ اوسطاً 5 کروڑ روپے ریونیو ملتا ہے لہٰذا تجارت کی 10 روزہ بندش سے ملکی خزانہ کو 50 کروڑ روپے رینیو کا نقصان اٹھانا پڑا۔
کسٹم حکام کے مطابق پاکستان میں یومیہ اوسطاً 3 کروڑ ڈالرز کی اشیا برآمد جب کہ 540 ارب روپے مالیت کی اشیا افغانستان سے درآمد کی جاتی ہے۔