24 سالہ گولڈ برگ پولن یرغمال بنائے جانے والوں میں سب سے زیادہ مشہور ہے۔ اس کے پوسٹر پورے اسرائیل میں لگائے گئے ہیں۔ اس کی والدہ ریچل گولڈ برگ نے عالمی رہنماؤں سے ملاقات کی ہے اور اپنے بیٹے کی رہائی کی اپیل کی ہے۔ پولن کے والدین نے کہا کہ وہ اسے زندہ دیکھ کر راحت محسوس کر رہے ہیں، لیکن وہ اس کی صحت کے ساتھ ہی دیگر یرغمالیوں کے بارے میں بھی فکر مند ہیں۔ یرغمالیوں کے اہل خانہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر ان کے رشتہ داروں کی رہائی کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔