Monday, December 23, 2024
ہومHealth and Educationجلد پر خارش کیوں ہوتی ہے؟ سائنسدانوں نے وجہ دریافت کر لی

جلد پر خارش کیوں ہوتی ہے؟ سائنسدانوں نے وجہ دریافت کر لی


خارش ایک نہایت تکلیف دہ بیماری ہے، یہ دیگر کئی امراض کی وجہ سے لگتی ہے ان میں کچھ جلد کی بیماریاں اور کچھ اندرونی بیماریاں ہوتی ہیں۔

خارش اکثر خشک جلد کی وجہ سے ہوتی ہے، یہ بوڑھے لوگوں میں عام ہے کیونکہ عمر کے ساتھ جلد خشک ہونے لگتی ہے، خارش کم ہو تو اس کا علاج ممکن اور آسان ہوتا ہے، اگر یہ شدت اختیار کرجائے تو اس کے ساتھ زندگی گزارنا مشکل ہوجاتا ہے لیکن اب سائنسدانوں نے پہلی بار اس خارش کے پیچھے وجوہات کو دریافت کرلیا ہے۔

سائنسدانوں کو معلوم ہوا ہے کہ صرف بیکٹیریا ہی خارش کا براہ راست سبب ہو سکتے ہیں، اس سے پہلے کی تحقیق میں معلوم ہوا تھا کہ جرثومہ یا ’مائیکروب‘ جو عام طور پر جلد پر قدرتی طور پر موجود ہوتا ہے، ایگزیما جیسی بیماری کا سبب بنتے ہیں۔

جرنل سیل نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں دریافت ہوا کہ ’اسٹیفولوکوکس اورئیس‘ نامی ایک عام بیکٹیریا خارش کا باعث بنتا ہے، یہ جراثیم دماغ کو مسلسل خارش کے سگنل بھیجتے ہیں۔

یہ پہلی بار ہے کہ سائنسدانوں کو معلوم ہوا ہے کہ صرف بیکٹیریا ہی خارش کا براہ راست سبب ہو سکتے ہیں، اس سے پہلے کی تحقیق میں معلوم ہوا تھا کہ جرثومہ یا ’مائیکروب‘ جو عام طور پر جلد پر قدرتی طور پر موجود ہوتا ہے، ایگزیما جیسی بیماری کا سبب بنتے ہیں۔

تاہم اب نئی تحقیق میں کیے گئے تجربات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بیکٹیریا اینزائم جاری کرتا ہے جو جلد میں ایک پروٹین کو ایکٹی ویٹ یا فعال کرتا ہے جس کے نتیجے میں جلد سے دماغ کو خارش کے سگنل بھیجے جاتے ہیں۔ اسٹیفولوکوکس اورئیس نامی بیکٹیریا کی موجودگی اور اس کے نتیجے میں اینزائمز کا اخراج جلد پر جرثوموں کے قدرتی توازن کو بگاڑ سکتا ہے۔

اس توازن کو بحال کرنے کے لیے خارش کا احساس اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک جلد کے مائیکروبیل میں توازن بحال نہ ہو جائے اور مریض آرام پانے کے لیے اپنی جلد کو مسلسل کھرچتے رہتے ہیں جس کے نتیجے میں جلد پھٹ جاتی ہے اور نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ہارورڈ میڈیکل اسکول میں امیونولوجی کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر اور تحقیق کے شریک مصنف ڈاکٹر آئزک چیو کا کہنا ہے کہ ہمیں نئی وجہ مل گئی ہے جس کی وجہ سے لوگ کھجلی یا خارش محسوس کرتے ہیں، اس جراثیم کا نام اسٹیف اورئیس ہے جو ایٹوپک ڈرمیٹائٹس والے مریضوں میں موجود ہوتے ہیں۔ اس دریافت سے معلوم ہوا کہ جلد کے بیکٹیریا اور طبی صورتحال سے ہونے والی سوزش ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔

مصنف ڈاکٹر لیوین ڈینگ نے کہا کہ جب ہم نے مطالعہ شروع کیا تو یہ واضح نہیں تھا کہ خارش سوزش کے نتیجے میں ہوتی یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری تحقیق سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ خارش اور سوزش دو الگ الگ حالت ہیں، خارش پیدا کرنے کے لیے ہمیشہ سوزش کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن خارش کی وجہ سے سوزش مزید خراب ہوسکتی ہے۔




Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں