اکثر لوگ صبح کے وقت چائے نہ پیئں تو ان کے دن کا آغاز ہی نہیں ہوتا، اس روایتی مشروب کا ہر کھانے کے بعد یا کسی بھی قسم کی تقریب میں اس کا اہتمام نہ ہو تو ایک کمی سی محسوس ہوتی ہے۔
دودھ اور پتی والی چائے کو سبز چائے اور کافی پر فوقیت دی جاتی ہے، بغیر یہ سوچے سمجھے کے آیا یہ صحت پر کیسے اثرات مرتب کرتی ہے۔
اس کے علاوہ بہت سے لوگ چائے کے حوالے سے کچھ غلطیاں بھی کرتے ہیں جس کے نتائج ان کے لیے کافی زیادہ نقصان دہ ہوتے ہیں۔
اگر آپ چائے کو کافی دیر تک ابالتے ہیں یا کھانے کے بعد فوراً پیتے ہیں تو یہ اور بھی زیادہ خطرناک ہو جاتا ہے لیکن اگر آپ چائے پینا نہیں چھوڑ سکتے تو ہم آپ کو یہ بتانے والے ہیں کہ آپ کو چائے کے ساتھ کیا نہیں کرنا چاہیے۔
بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ چائے پینا نہیں چھوڑ سکتے لیکن ان کو کچھ ایسے طریقے تلاش کرنے چاہئے جنہیں وہ اپنا کر چائے کے مضر اثرات کو ختم یا کم کر سکتے ہیں۔
چائے میں کچھ عناصر (مثلاً الکلائیڈز) ہوتے ہیں جو بہت زیادہ ابالنے پر فعال ہو جاتے ہیں۔ یہ عناصر آپ کے جسم اور دماغ پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔
کھانے کے فوراً بعد چائے پینے سے جسم میں زِنک اور آئرن کا جذب کم ہو جاتا ہے جس سے جسم میں آئرن کی کمی ہو سکتی ہے۔
بہت سے لوگوں کو ناشتے میں بیڈ ٹی یا چائے پینے کی عادت ہوتی ہے جو کہ بہت خطرناک ہے۔ اس سے پیٹ میں جلن ہو سکتی ہے اور آپ کو گیس کا مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔
چائے میں چینی ڈالی جاتی ہے اس لیے جب اسے دوبارہ گرم کیا جاتا ہے تو چینی کی وجہ سے بیکٹیریا کے بڑھنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ اس کی مہک اور اینٹی آکسیڈنٹ بھی کم ہوجاتی ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق انسان کو دن میں ایک یا دو کپ سے زیادہ چائے نہیں پینی چاہیے۔