سعودی عرب نے کہا کہ تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا قتل ایران کی خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی “کھلم کھلا خلاف ورزی” ہے۔
بدھ کے روز جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں مملکت کی نمائندگی کرنے والے نائب وزیر خارجہ ولید الخرائیجی نے اس خلاف ورزی کی سنگینی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس قتل کو علاقائی استحکام اور امن کے لیے براہ راست خطرہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
الخرائجی نے اپنے خطاب میں فلسطینی شہریوں کے خلاف تشدد میں اضافے پر اسرائیل کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اسرائیلی قبضے کی طرف سے بین الاقوامی معاہدوں اور قراردادوں کی بے توقیری پر روشنی ڈالی، جس نے غزہ اور مغربی کنارے میں انسانی بحران کو مزید بڑھا دیا ہے۔
الخرائجی نے فلسطینیوں کو درپیش سنگین صورتحال پر زور دیا جس میں خوراک، ادویات اور ایندھن کی شدید قلت کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبے پر بھاری دباؤ بھی شامل ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے شہریوں پر اسرائیلی حملوں کی مذمت اور عالمی برادری سے اسرائیلی افواج کو ان کے اقدامات کا جوابدہ ٹھہرانے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔