اسٹیٹ بینک آف پاکستان ملک میں پلاسٹک کےکرنسی نوٹ جاری کرنے پر کام کر رہا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں ڈیجیٹل اور پلاسٹک کرنسی سے متعلق بحث ہوئی۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے قائمہ کمیٹی خزانہ کو بتایا کہ نئے کرنسی نوٹوں پر کام کررہے ہیں، دیکھیں گے کہ پلاسٹک نوٹوں کی لائف کتنی ہوتی ہے، اس سال کے آخر تک نئے نوٹوں کی ایکسرسائز مکمل کرلیں گے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ تمام کرنسی نوٹوں کو تبدیل کیا جائےگا۔
ممبر کمیٹی شاہ زیب درانی کا کہنا تھا کہ ہم پلاسٹک کے خاتمے پرکام کر رہے ہیں اور آپ پلاسٹک کرنسی لانا چاہتے ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ ہم پلاسٹک کرنسی کو ٹیسٹ کریں گے، عوام نے قبول کیا تو جاری کریں گے۔
رکن کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ 5 ہزارکا نوٹ کرپشن کی جڑ ہے، جہاں کرپشن ہے وہاں 5 ہزار کا نوٹ ہے،5 ہزار کے نوٹ تکیوں کے نیچے اور تہہ خانوں میں ہوتے ہیں، اگر 5 ہزار کا نوٹ ختم کردیں تو یہ سلسلہ رک سکتا ہے، جب 5 ہزار کا نوٹ جاری کیا گیا تب اس کی ویلیو بہت زیادہ تھی۔