بعض افراد کو صبح بستر سے اٹھنے کے بعد جیسے ہی وہ قدم فرش پر رکھیں تو اسی لمحے ایڑھیوں میں شدید دردمحسوس ہوتاہے ۔ اسی طرح جاگنگ،یا دوسری کسی بھی سرگرمی کے بعد ایڑھی میں ناقابل برداشت درد محسوس ہوتاہے ۔
اگر آپ ایسی ہی کسی علامت کا شکار ہیں تو ممکن ہے کہ آپ پلانٹرفیشی آئی ٹس(Plantar Fasciitis)کا شکار ہوں ۔کیونکہ عام طور پر ایڑھی کا درد اسی وجہ سے ہوتاہے۔پلانٹرفیشیا دراصل چپٹی بافتوں کی ایک تہہ ہوتی ہے جو ایڑھی کی ہڈی کو پاؤں کی انگلیوں سے جوڑتی ہے۔ پٹھوں کے ان ریشوں سے پاؤں کے خمدار محراب کو بھی سہارا ملتاہے ۔اگرآپ اپنے پلانٹرفیشیا پر دباؤبڑھاتے رہیں تو یہ کمزور ،متورم اور سوزش کا شکار ہوسکتاہے۔ اور ایسی صورت میں کھڑے ہونے یا چلنے میں ایڑھی یا تلوے میں شدید درد محسوس ہوتاہے۔
ایڑھیوں میں درد اور تکلیف طویل عرصے تک متعلقہ ریشوں پر پڑنے والے دباؤ کی وجہ سے ہوتاہے۔ پلانٹرفیشی آئی ٹس کی شکایت ادھیڑ عمر لوگوں میں عام ہوتی ہے لیکن آجکل خواتین اس مسئلے کا شکار زیادہ نظر آتی ہیں۔جو خواتین زیادہ چلنے یا زیادہ دیر کھڑے رہنے کا کام کرتی ہیں،اضافی وزن کا شکار ہوں یا حاملہ ہوں وہ اس مسئلہ سے دوچار ہوسکتی ہیں۔اضافی وزن اور مسلسل حرکت کے باعث ایڑھیوں میں سوزش اور درد ہوتاہے۔یہ تکلیف ایک یا دونوں پاؤں میں ہوسکتی ہے۔
ایڑھیوں میں درد کی وجوہات
پلانٹر فیشی آئی ٹس کی تکلیف اس وقت ہوتی ہے ،جب آپکے پاؤں کی خم دار کمان کو سہارا دینے والی جھلی پر بہت زور پڑنے لگے۔ اگر یہ دباؤ مسلسل جاری رہتاہے تو جھلی کی بافتیں کٹنے ،اور پھٹنے لگتی ہیں۔اس سے پاؤں میں درد یا ورم کی شکایت ہونے لگتی ہے ۔
یہ شکایت مندرجہ ذیل صورتوں میں زیادہ ہوسکتی ہے۔
اگر آپ چلتے ہوئے اپنے پاؤں کی انگلیوں کو اندر کی طرف موڑ کر چلنے کے عادی ہوں۔
آپ سخت سطحوں پر بہت زیادہ دیر تک چلتے ،کھڑے ہوتے یا دوڑتے ہوں۔
آپکا وزن زیادہ ہو۔پاؤں کی خمیدہ کمان نسبتاً اونچی ہو یا تلوے برابریعنی فلیٹ ہوں۔
آپکے جوتے آرام دہ نہ ہوں۔یا ایڑھی کو پنڈلی سے ملانے والا پٹھایا عضلہ تنا ہوا رہتاہو یا پنڈلیوں کے پٹھے کنچھے رہتے ہیں۔
ایڑھیوں کے درد کی علامات
پلانٹر فیشی آئی ٹس کے زیادہ تر مریضوں کو اس وقت بہت زیادہ ناقابل برداشت درد محسوس ہوتاہے، جب وہ بستر سے اٹھنے کے بعد اپنا پہلا قدم نیچے رکھتے ہیں۔ یا دیر تک بیٹھے رہنے کے بعد کھڑے ہوتے ہیں ۔چند قدم چلنے کے بعد ممکن ہے کہ پاؤں کی اکڑن یا درد میں کچھ کمی آجائے ۔لیکن دن گزرنے کے ساتھ پاؤں میں تکلیف بڑھتی ہے، اور یہ تکلیف اس وقت شدت اختیار کرلیتی ہے جب آپ سیڑھیاں چڑھیں یا آپکو زیادہ دیر تک کھڑا رہنا پڑے ۔اگر آپکے پاؤں میں خصوصاً رات کے وقت درد ہو تو بہت ممکن ہے کہ یہ پلانٹر فیشی آئی ٹس نہ ہوبلکہ ٹارسل ٹیونل سنڈروم کا مسئلہ ہو۔
علاج
اسکے لئے آپ چند اقدامات کرسکتے ہیں۔ صحت مند وزن برقرار رکھیں۔مناسب وزن سے آپکے جسم کاوزن آپکے پیروں پر نہیں پڑے گا ۔ آپکے جسم کا غیر ضروری دباؤ ایڑھیوں کے درد کی بڑی وجہ ہے۔
اپنے پاؤں کو آرام پہنچائیں ،ایسی سرگرمیاں کم کردیں جن سے آپ کے پاؤں میں تکلیف ہوتی ہے۔ سخت سطحوں پر چلنے اور دوڑنے سے گریز کریں۔ درد دور کرنے کیلئے ایڑھی پر برف سے سینکائی کریں ۔
اپنے پاؤں کو آرام دیں ۔اگر آپ اس مرض کا شکار ہیں تو اپنے پیروں کو مسلسل تحریک میں نہ رکھیں ۔
ایسے جوتے منتخب کریں جو نرم اور آرام دہ ہوں تاکہ تلوے کے خمیدہ کمان کو سہارا مل سکے۔
ایڑھی کا درد دور کرنے والی ورزشیں کریں۔
ہمیشہ ورزش یا دیگر جسمانی سرگرمیوں سے پہلے اپنے جسم کو وارم اپ کریں ضرورت سے زیادہ جمپنگ موومنٹ انجری کا سبب بن سکتے ہیں۔
اگر آپ اس مرض میں مبتلا ہیں تو اسے نظر انداز مت کریں اپنی غذا اور ورزش میں تبدیلی سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔
ایڑھیوں کے درد سے نجات کی ورزش
بیٹھ کر ورزش کریں بیٹھ کو مشقیں کرنے سے زیادہ آپ زیادہ مستفید اور کامیاب ہوسکتے ہیں۔
۱۔پانی کی بوتل یاایسی ہی شیپ کی کسی دوسری چیز پر ایک منٹ کیلئے پاؤں کو رول کریں اور دوسرے پاؤں پر بھی یہی عمل دہرائیں۔
۲۔ایک پاؤں کو دوسرے پاؤں پر کراس کرکے رکھیں اور انگوٹھے کو اوپر کی طرف کھینچیں پندرہ سیکنڈ کیلئے اسی پوزیشن میں ہولڈ کریں پھر چھوڑ دیں اور تین دفعہ دہرائیں ۔پھر دوسرے پاؤں پر بھی یہی عمل دہرائیں۔
۳۔تولیہ تہہ کرکے تلووں کے نیچے آرچ شیپ پر رکھیں ۔اور آہستہ آہستہ تولیہ کے دونوں سروں کو اوپر کی طرف کھینچیں ۔اس دوران اپنا گھٹنا بالکل سیدھا رکھیں۔اس سے آپکا پاؤں اسٹریچ ہوگا اور اوپر کی طرف آئے گا پندرہ سے تیس سیکنڈ تک ہولڈ کریں اور تین دفعہ دہرائیں۔
پنڈلی کو اسٹریچ کریں ۔پنڈلی کو اسٹریچ کرنے سے ایڑھیوں کی صحت کو فروغ دے سکتے ہیں۔ بس اپنے ایک پاؤں کو اوپر اٹھائیں اور تیس سیکنڈ کے لئے ہولڈ کریں ۔تین دفعہ دونوں ٹانگوں پر یہ عمل دہرائیں۔