اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات پر نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے تبصرے نے نئی بحث چھیڑ دی۔ ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق ملالہ یوسف زئی نے اپنے ایکس اکائونٹ پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’’پاکستان کو آزاد اور شفاف انتخابات کی ضرورت ہے، جن میں ایک طرف ووٹوں کی گنتی شفاف طریقے سے ہو اور دوسری طرف انتخابی نتائج کھلے ذہن سے قبول کیے جائیں۔‘‘
وہ لکھتی ہیں کہ ’’ہمیں ووٹرز کے فیصلے کو کھلے دل اور خندہ پیشانی سے قبول کرنا چاہیے۔ مجھے امید ہے کہ عام انتخابات کے نتیجے میں بننے والی حکومت اور اپوزیشن کے عہدیدار ایک دوسرے کی رائے کا احترام کریں گے اور جمہوریت اور پاکستانیوں کی فلاح کو اولین ترجیح بنائیں گے۔‘‘
پوسٹ پر کمنٹس میں جہاں کئی لوگ ملالہ یوسف زئی کے تبصرے کی تعریف کر رہے ہیں وہیں کچھ لوگ انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔تفویض الرحمان نامی ایک شخص نے لکھا ہے کہ ’’پلیز فلسطینیوں کے بارے میںبات کیجیے۔ میا خلیفہ نے بھی فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کی ہے مگر آپ نے نہیں۔ اسرائیلیوں کے خلاف کھلے عام بات کیجیے۔‘‘
لائبہ طارق نامی ایک خاتون نے لکھا ہے کہ ’’دو سال ہو گئے بہن۔ پاکستان میں الیکشن 2022ء میں ہونے تھے جو شہریوں کا آئینی حق تھا لیکن انہیں مؤخر کر دیا گیا اور اس کے بعد جو ہوا وہ تاریخ ہے۔ آپ ابھی نیند سے بیدار ہوئی ہیں؟‘‘معید نامی ایک شخص نے اپنے کمنٹ میں لکھا ہے کہ ’’آپ سو جائیں۔ اتنا تکلف نہ کریں۔ سر درد نہ شروع ہو جائے۔ احتیاط کریں۔ شکریہ۔‘‘