امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کے فضائی حملوں کے بعد یوکرین کو روس کے خلاف فوجی طور پر مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق صدر بائیڈن نے کہا کہ ’میں نے محکمہ دفاع کو یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی میں اضافہ جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے، اور امریکا روسی افواج کے خلاف اپنے دفاع میں یوکرین کی پوزیشن کو مضبوط بنانے کے لیے انتھک محنت جاری رکھے گا۔
امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب یوکرین نے بدھ کے روز روس پر ملک بھر میں کرسمس کے موقع پر ’غیر انسانی‘ فضائی حملے کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس میں کم از کم 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔
جو بائیڈن نے کرسمس کی علی الصبح کہا تھا کہ روس نے یوکرین کے شہروں اور توانائی کے اہم انفرا اسٹرکچر پر میزائلوں اور ڈرونز کی بارش کردی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس وحشیانہ حملے کا مقصد موسم سرما کے دوران یوکرین کے عوام کی گرمی اور بجلی تک رسائی کو منقطع کرنا اور اس کے گرڈ اسٹیشنز کی حفاظت کو خطرے میں ڈالنا تھا۔
امریکی صدر نے زور دے کر کہا کہ یوکرین کے عوام امن اور سلامتی کے ساتھ رہنے کے حقدار ہیں، امریکا اور بین الاقوامی برادری کو ’روس کی جارحیت پر فتح حاصل کرنے تک‘ یوکرین کے ساتھ کھڑا رہنا چاہیے۔
واضح رہے کہ روس اور یو کرین کی جنگ کو ایک ہزار 36 دن گزر چکے ہیں، اس دوران دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی دفاعی اور اسٹرٹیجک تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے، روسی حملے کے نتیجے میں یو کرین کے سرحدی قصبوں کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے، کئی بجلی گھر بھی متاثر ہوئے ہیں۔
دوسری جانب یو کرین نے چند روز قبل روس میں ہی ایک خفیہ آپریشن کرتے ہوئے الیکٹرک موٹرسائیکل میں نصب بم دھماکے سے روس کے جوہری ہتھیاروں کی فورس کے جنرل کو قتل کیا تھا، جس کے اٍگلے روز روس نے ایک غیر ملکی شہری کو یو کرین کی ایجنسی کے لیے کام کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔