جلد پہ سفید دھبے نمودار ہو جائیں تو دیکھنے میں بہت برے محسوس ہوتے ہیں، جسے برص کہا جاتا ہے، برص ایک جِلد کی بیماری ہے جسے عام طور پر پھلبہری بھی کہا جاتا ہے۔
یہ بیماری لاحق ہونے کی صورت میں جِلد کی میلانن کم یا ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں بیشتر لڑکے لڑکیاں اور خواتین اس بیماری کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہو جاتی ہیں۔
ان دھبوں کے کناروں اور نارمل جلد میں واضح فرق ہوتا ہے، یہاں تک کہ ان دھبوں والی جلد کے بال بھی سفید ہوسکتے ہیں، منہ اور ناک کے اندر کے حصے میں بھی یہ سفید دھبے پائے جا سکتے ہیں۔
عام طور پر جسم کے دونوں اطراف یعنی دایاں اور بایاں حصے متاثر ہوتے ہیں، اکثر دھبے جلد کے ان حصوں پر شروع ہوتے ہیں جو سورج کی روشنی میں آتے ہیں۔
یاد رہے کہ میلانن ان پگمنٹس کو کہا جاتا ہے جن کی وجہ سے جلد میں رنگت پائی جاتی ہے۔ یہ رنگت، سفید، سیاہ، یا سانولی بھی ہو سکتی ہے۔
اس مرض کی وجہ سے پگمنٹس کی پیدائش اور افزائش رک جاتی ہے جس کی وجہ سے برص یا پھلبہری شدت اختیار کرنا شروع ہو جاتی ہے۔
یہ دھبے سیاہ جلد والے افراد میں زیادہ نمایاں ہوتے ہیں, میلانن کی وجہ سے ہی جلد کا رنگ ہلکا یا گہرا ہوتا ہے یعنی اگر جلد کا رنگ سفید ہو تو میلانن کی مقدار کم اور اگر سیاہی مائل ہو تو میلانن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
پھلبہری کا مرض جسم کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنا سکتا ہے، تاہم یہ زیادہ تر جسم کے ان حصوں پر ہوتا ہے جن پر براہِ راست سورج کی شعائیں پڑتی ہیں جیسا کہ ہاتھ، پاؤں، کہنی، چہرہ، ہونٹ اور گردن وغیرہ۔
علاج:
عوام میں یہ بات مشہور ہو چکی ہے کہ اس مرض کا کوئی علاج نہیں ہے اگرچہ سو فیصد علاج نہ سہی مگر کسی حد تک اس بیماری کا علاج کیا جاسکتا ہے اور برص کے مریض کو لاعلاج قرار نہیں دیا جا سکتا۔
اس مرض کے لاحق ہونے کی صورت میں عام طور پر ادویات کو استعمال نہیں کیا جاتا، جب کہ جِلد کی رنگت کو بہتر بنانے کے لیے مختلف تھراپیز استعمال کی جاتی ہیں۔
برص کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر کسی بھی اچھے ڈرما ٹالوجسٹ سے رابطہ کریں۔