حماس نے غزہ میں اسرائیل کے ساتھ جنگ کے مستقل خاتمے کے امریکی منصوبے کی حمایت کرنے والی اقوام متحدہ کی قرارداد کو قبول کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ بات حماس کے سینیئر رہنما سامی ابو زہری نے نمائندے سے ٹیلی فونک گفتگو میں بتائی۔
حماس کی جانب سے تاحال رائٹرز کے اس دعوے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
رائٹرز کے بقول سامی ابو زہری جو اس وقت غزہ سے باہر کہیں مقیم ہیں، نے بتایا کہ حماس اس قرارداد پر مزید بات چیت اور تفصیلات طے کرنے کے لیے مذکرات کے لیے بھی تیار ہے۔
تاہم حماس رہنما نے اس حمایت کو مشروط ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اب امریکا اس بات کو یقینی بنائے کہ اسرائیل اس قرارداد کی پابندی کرے۔
حماس کے سینیئر رہنما سامی ابو زہری نے مزید کہا کہ غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلاء اور فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی یرغمالیوں کا قابل قبول ہے۔
ابو زہری نے رائٹرز کو مزید بتایا کہ اب امریکا کو سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد کرتے ہوئے اسرائیل سے فوری جنگ کے خاتمے کے اپنے وعدوں کو پورا کرے۔
حماس کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن غزہ میں جنگ بندی کے امریکی روڈ میپ پر عمل درآمد کے لیے اسرائیلی حکام سے ملاقات کر رہے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی نے حماس کے قراردار کو قبول کرنے کو ایک امید قرارد دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن کی بنیاد پڑ گئی۔