Friday, December 27, 2024
ہومBreaking Newsکیا سرکہ اور دارچینی سے ذیابیطس کا خاتمہ ممکن ہے؟

کیا سرکہ اور دارچینی سے ذیابیطس کا خاتمہ ممکن ہے؟


ذیابیطس ایک خاموش مرض ہے جو اندر ہی اندر انسان میں گھل کر موت کا سبب بنتا ہے۔ سوشل میڈیا پر مختلف پوسٹ میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ شوگر کا گھر بیٹھے علاج ممکن ہے، مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔

ایک ایسی ہی سوشل میڈیا پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شوگر کے خاتمے کیلیے سیب کا سرکہ اور دار چینی پینے سے راتوں رات اس مرض سے نجات مل جائے گی۔ ہمارا تجزیہ اسے غلط قرار دیتا ہے۔

دعوی
یوسٹ ویلنیس سینٹر کے نام سے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے، جس میں ایک خاتون دار چینی اور سیب کے سرکے کے بارے میں بات کر رہی ہیں۔ انہوں نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ سیب کا سرکہ اور دار چینی پینے سے راتوں رات ذیابیطس ختم ہوجائے گی۔

فیکٹ چیک
کیا واقعی راتوں رات ذیابیطس کا علاج ممکن ہے؟

تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 ذیابیطس دونوں کا راتوں رات علاج ممکن نہیں ہے۔ کیونکہ یہ ایک دائمی حالت ہے جس میں بلڈ شوگر ریگولیشن کے مسائل شامل ہیں۔

ٹائم ون ذیابیطس کی وہ قسم ہے، جب مدافعتی نظام لبلبے میں انسولین پیدا کرنے والے بیٹا خلیات پر حملہ کرتا ہے۔ اس کا ابھی تک ، کوئی علاج نہیں ہے ، اور ٹائپ 1 ذیابیطس کے لئے جاری انسولین تھراپی کی ضرورت ہوتی ہے۔

اسی طرح ٹائپ ٹو ذیابیطس کی قسم میں انسولین کی مزاحمت اور بالآخر بیٹا سیل کی خرابی شامل ہے۔ اگرچہ ٹائپ ٹو ذیابیطس کو بعض اوقات طرز زندگی میں تبدیلیوں کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے ، لیکن اسے راتوں رات تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے۔ لائف اسٹائل میں تبدیلیوں کے لئے طویل مدتی عزم ضروری ہے

کیا دار چینی اور سیب کے سرکے کا استعمال ذیابیطس کو راتوں رات ختم کر سکتا ہے؟

نہیں، یہ بات جاننا ضروری ہے کہ کوئی دوا، گھریلو علاج، یا ہائپوگلیسیمک جڑی بوٹیاں ٹائپ 1 یا ٹائپ 2 ذیابیطس کو راتوں رات واپس نہیں کر سکتی۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگرچہ دار چینی میں اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں، جو ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں، مگر یہ روایتی علاج کا متبادل نہیں ہے۔

ڈاکٹرزنے زور دیا کہ قدرتی علاج طرز زندگی میں تبدیلیوں کو مکمل کر سکتے ہیں، مگر مریضوں کو اپنے ہیلتھ کیئر فراہم کنندگان کی طرف سے دی گئی طبی علاج پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔

اسی طرح ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ، اگرچہ یہ اجزاء علامات کو کم کرنے میں مددگار ہو سکتے ہیں، مگر انہیں ذیابیطس کی دوائیوں کا متبادل نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ مزید برآں، دار چینی اور سیب کے سرکے کے اکیلے استعمال سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا مؤثر علاج ہونے کے کوئی حتمی شواہد موجود نہیں ہیں۔

گویا ذیابیطس میں مؤثر علاج، طرز زندگی میں تبدیلیوں، طبی علاج، اور مسلسل نگرانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ کوئی بھی گھریلو علاج یا قدرتی دوا راتوں رات تبدیلی نہیں لا سکتی۔

ذیابیطس کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں اپنے ڈاکٹر کی تجویزکردہ ہدایات پر عمل کریں۔




Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں