جون 2024 میں 8 روزہ مشن پر خلا میں جانے والے 2 امریکی خلا باز اب تک انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) میں پھنسے ہوئے ہیں۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق اگر بوئنگ اسٹار لائنز کی مرمت نہ ہوسکی تو دونوں خلا بازوں کی زمین پر واپسی 2025 میں ہی ممکن ہوسکے گی۔
یہ دونوں خلا باز بوئنگ کے اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ کی اولین انسان بردار پرواز کے ذریعے آئی ایس ایس پہنچے تھے مگر 2 ماہ بعد بھی وہی پھنسے ہوئے ہیں۔
ناسا کے عہدیداران نے بتایا کہ اگر اسٹار لائنر ٹھیک نہ ہو سکا تو سنیتا ولیمز اور Butch Wilmore کی واپسی فروری 2025 میں اسپیس ایکس کے کریو ڈراگون کے ذریعے ہوگی۔
ناسا کی جانب سے اسپیس ایکس کے ساتھ کریو ڈراگون کے مشن میں 2 نشستوں کو خالی رکھنے پر بات چیت کی گئی ہے، مگر یہ مشن پہلے ہی ایک ماہ تاخیر کا شکار ہوچکا ہے۔
Butch Wilmore اور سنیتا ولیمز 5 جون کو بوئنگ کے اسٹار لائنر کے آزمائشی مشن کے ذریعے آئی ایس ایس پہنچے تھے اور اس وقت کہا گیا تھا کہ ان کی واپسی 13 جون کو ہوگی۔
مگر پھر اسٹار لائنر کے propulsion سسٹم میں مسائل کے باعث اسپیس کرافٹ کی زمین پر بحفاظت واپسی کے حوالے سے سوالات اٹھنا شروع ہوگئے۔
اگر دونوں خلا بازوں کی واپسی اسپیس ایکس کے ذریعے ہوتی ہے تو یہ بوئنگ کے اسٹار لائنر مشن کے لیے بہت بڑا دھچکا ہوگا۔
اسٹار لائنر ابھی آئی ایس ایس میں اس جگہ موجود ہے جہاں کریو ڈراگون کے نئے مشن کے ذریعے خلا بازوں کو پہنچایا جانا ہے۔
اسپیس ایکس کا یہ مشن اگست کے وسط میں روانہ ہونا تھا مگر اب اسے 24 ستمبر کے بعد بھیجا جائے گا۔
بوئنگ نے جولائی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ اسٹار لائنر میں مختلف مسائل کی نشاندہی ہوئی ہے جبکہ کمپنی نے 2 اگست کو جاری بیان میں کہا کہ اسے عملے کی اسٹار لائنر کے ذریعے واپسی کا یقین ہے۔
مگر ناسا کی جانب سے اسٹار لائنر کی انسانوں کے ساتھ زمین پر بحفاظت واپسی کی صلاحیت پر خدشات ظاہر کیے گئے ہیں۔