اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے سلسلے میں قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرِ صدارت شروع ہو گیا۔ مسلم لیگ ن کے اسپیکر کے لیے امیدوار سردار ایاز صادق اور سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار برائے اسپیکر عامر ڈوگر قومی اسمبلی میں موجود ہیں۔
ن لیگ کی حکمتِ عملی طے
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ن لیگ نے حاضر ارکان کے ووٹ جلد سے جلد پول کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے اپوزیشن کے احتجاج سے متعلق بھی حکمتِ عملی طے کر لی گئی ہے۔
سنی اتحاد کونسل کا پارلیمان میں احتجاج کا فیصلہ
اجلاس اختتام پزیر ہوتے ہی سنی اتحاد کونسل کے اراکین اسمبلی ہال میں آ گئے۔ اجلاس میں شرکت اور اسپیکر وڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں حصہ لینے کے لیے ممبرانِ اسمبلی بڑی تعداد میں پہنچے ہیں۔
جتنی پارلیمنٹ حکومت کی ہے اتنی ہی اپوزیشن کی ہے: ایاز صادق
ایاز صادق نے کہا کہ ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑنا یہ جمہوریت کا حُسن ہے، کوئی دشمنی تو ہے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کا تقدس برقرار رکھنا ہر ممبر کی ذمے داری ہے، شور شرابا ہوا تو تقاریر نہیں ہو سکیں گی، مسائل پر بات چیت نہیں ہو سکے گی۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ سیشن چلانا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا چاہے کم لوگ ہوں یا لوگ واک آؤٹ بھی کر جائیں، سیشن چلانا بڑی اور بھاری ذمے داری ہے، اس کرسی پر بڑے ضبط سے بیٹھنا پڑتا ہے۔
ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا ہے، اسے واپس کیا جائے: عامر ڈوگر
عامر ڈوگر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم اپنا مطالبہ آج بھی دہرائیں گے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا ہے، اسے واپس کیا جائے۔ سنی اتحاد کونسل کے سردار لطیف کھوسہ، زرتاج گل، بیرسٹر گوہر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔
اسد قیصر، علیم خان، عطاء تارڑ، شائستہ پرویز، امیر مقام، حنیف عباسی، سردار یوسف، عاطف خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔