شامی دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کے بعد امریکی میڈیا نے ایران کی جانب سے آئندہ ہفتے امریکی اور اسرائیلی مراکز پر حملے کا قوی امکان ظاہر کردیا۔ امریکی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا کہ شام میں قونصل خانے پر حملے کے خلاف ایران جوابی کارروائی کی تیاری کررہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے ممکنہ حملے کے پیش نظر امریکا کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، ایران کی جانب سے ممکنہ طور پر اسرائیلی سفارتی مرکز نشانہ بن سکتا ہے۔
امریکی میڈیا نے انٹیلی جنس اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایران حملوں میں ڈرونز کے ساتھ کروز میزائل بھی استعمال کرسکتا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایران کے حملہ کا وقت معلوم نہیں لیکن ایران کی جانب سے حملہ رمضان ختم ہونے سے قبل ہونے کا قوی امکان ہے۔
صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے جمعرات کو اپنی فون کال کے دوران ممکنہ ایرانی حملے کے بارے میں گفتگو کی تھی۔
واضح رہے کہ قبل ازیں شامی دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کے بعد اسرائیل نے ایران کے خطرناک ردعمل کے خدشے کے پیش نظر اپنا ایئر ڈیفنس سسٹم ہائی الرٹ کردیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے ایرانی کی جانب سےمتوقع حملےکے پیش نظر ریزرو فوجی بھی طلب کرلی تھی،رپورٹ میں کہا گیا کہ اس بار ایران سے براہ راست میزائل حملے ہوسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ یکم اپریل کو اسرائیل نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر میزائل حملہ کیا تھا جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 8 افراد شہید ہوگئے تھے۔
واقعے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایرانی سفارت خانے پر حالیہ حملے کے نتیجے میں اسرائیلی حکومت کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی سفارت خانے پر حملہ اسرائیل کو غزہ میں اس کی آنے والی شکست سے نہیں بچا سکے گا، جہاں وہ فلسطینیوں کے خلاف تقریباً 6 ماہ سے جاری جارحیت میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے بزدلانہ اقدامات ان کی ناگزیر شکست کو نہیں روک سکے گا، انہیں یقینی طور پر اس کارروائی کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔