ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کمپیوٹنگ کے لیے تیار کی گئی نئی چِپ کا حامل اپنا تازہ ترین آئی پیڈ پرو متعارف کرا دیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق کمپنی کی جانب سے میک لیپ ٹاپ کے بجائے ٹیبلیٹ میں اس چپ کو متعارف کرانے کا مقصد ایپ بنانے والوں کو اے آئی سے متعلقہ سافٹ ویئر بنانے کے لیے آئندہ ماہ منعقد ہونے والی سالانہ سافٹ ویئر ڈیویلپر کانفرنس سے قبل سہولت فراہم کرنا ہے۔
ایپل کا کہنا تھا کہ آئی پیڈ پرو (کمپنی کا سب سے مہنگا ماڈل) میں اپ گریڈڈ ڈسپلے ہوں گے۔ 11 انچ ماڈل کی قیمت 1000 ڈالر جبکہ 13 انچ ماڈل کی قیمت 1300 ڈالر ہوگی۔
یہ ٹیب ایک ایم 4 چپ بمع ’نیورل انجن‘ آئیں گے۔ چپ کا یہ حصہ بالخصوص تحریر یا تصویر بنانے جیسے اے آئی فیچر کے لیے ضروری کمپیوٹنگ کےلیے بنایا گیا ہے۔
ایپل کی چپس میں نیورل انجن کا آغاز 2017 سے ہوا ہے لیکن انٹیل اور کوالکوم جیسی حریف کمپنیاں مسابقتی ٹیکنالوجیز رکھتی ہیں جن کو پرسنل کمپیوٹر کے لیے نیورل پروسیسنگ یونٹس (این پی یوز) کہا جاتا ہے۔
کمپنی کی جانب سے ڈیوائس منگل کو منعقد ہونے والی ایک تقریب میں متعارف کرائی گئی۔