وفاقی حکومت نے مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں سولر پینل کے خام مال پر ٹیکسوں، درآمد اور ڈیوٹی میں رعایت کی تجویز دی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سولر پینل کی تیاری میں استعمال ہونے والی مشینری، پلانٹ اور اس سے منسلک آلات اور سولر پینلز و انورٹرز اور بیٹریوں کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسوں میں رعایت دینے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے سولر کی ملک کی مقامی ضرورت بھی پوری ہوسکے گی اور برآمد بھی کیا جاسکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد درآمد شدہ سولر پینلز پر انحصار کم کیا جاسکے اور قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے توانائی کے شعبے کے لیے 253 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔