باغی گروہوں کے شام میں اقتدار سنبھالنے کے بعد بشار الاسد کے قریبی ساتھی اور اتحادی ملک روس کی جانب سے پہلا ردعمل سامنے آگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بشار الاسد نے اقتدر کی پُرامن منتقلی کے احکامات دے کر اپنے عہدے دستبردار ہوئے اور ملک چھوڑ دیا۔
روسی وزارت خارجہ کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ شام میں موجود روس کے فوجی اڈے محفوظ ہیں اور انہیں فی الوقت کوئی خطرہ درپیش نہیں۔
روس نے شام میں سیاسی عمل جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ملک کو دہشت گرد تنظیموں کے سپرد کرنے سے خبردار کیا۔
وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ روس شام کی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ بھی رابطے میں ہے اور فریقین سے تحمل اور تشدد سے باز رہنے پر زور دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ روس خطے میں امن کا خواہاں ہیں جس کے لیے ضروری ہے کہ امن کی دشمن جماعتوں کو منظم ہونے نہ دیا جائے۔
یاد رہے کہ باغی گروہوں نے شام میں بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹ کر وزیراعظم غازی الجلالی کو مملکت کے امور سنبھالنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔