اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال کر دی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی پٹیشن بحالی کی متفرق درخواست منظور کر لی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی پٹیشن بحالی کی درخواست پر سماعت کی اور پٹیشن بحالی کی درخواست منظور کر لی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے دو دن پہلے عدم پیروی پر بشریٰ بی بی کی درخواست خارج کر دی تھی جس پر بشریٰ بی بی کے وکلا نے اسی روز پٹیشن بحال کرنے کی درخواست جمع کرائی تھی۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے درخواست پر سماعت 22 تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ 31 جنوری کو بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
بعدازاں اسی روز عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی گرفتاری دینے کے لیے خود اڈیالہ جیل پہنچیں جہاں ان کو تحویل میں لے لیا گیا تھا اور بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرکے رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔
6 فروری کو بشریٰ بی بی نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔
12 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالا کو سب جیل قرار دینے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر ہوگئی تھی۔
16 فروری کو پاکستان تحریک انصاف نے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرتی ہوئی صحت کے حوالے سے رپورٹس سامنے آنے کے بعد ان کی فوری طور پر طبی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔