بلغاریہ اور رومانیہ آج سے یورپین شینگن ایریا کا باقاعدہ حصہ بن گئے، لیکن ابھی ان ممالک سے باقی شینگن ایریا کے لیے انٹری صرف ہوائی اور بحری راستوں سے ہو گی۔
ان ممالک سے زمینی سرحدوں کے ذریعے آزادانہ نقل و حمل کی رسائی کی تاریخ بعد میں دی جائے گی۔
یورپین کونسل کے ذرائع کے مطابق یورپین یونین کی سب سے بڑی کامیابی اس کے ممبر ممالک کے درمیان شینگن معاہدے کے تحت اس کے شہریوں کا ایک سے دوسرے ملک میں آزادانہ سفر ہے۔
اس دوران کسی قانونی ضرورت کے علاوہ کسی بھی شہری کو کسی بھی بارڈر پر نہیں روکا جاتا۔
یورپین کونسل کے مطابق 1985ء میں 5 ممالک سے شروع ہونے والا شینگن کا علاقہ آج تقریباً 420 ملین افراد کی آبادی کے ساتھ 4 ملین مربع کلومیٹر پر محیط ہے اور اس میں 27 ممالک شامل ہیں۔
یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں سے 23 یورپی فری ٹریڈ ایسوسی ایشن کے تمام ممبران (آئس لینڈ، لیکٹنسٹائن، ناروے اور سوئٹزر لینڈ) جبکہ یکم جنوری 2023ء کو کروشیا شینگن علاقے میں مکمل طور پر شامل ہونے والا 27 واں ملک بن گیا تھا۔
واضح رہے کہ قبرص کے ساتھ داخلی سرحدوں پر سے کنٹرول ابھی تک نہیں اٹھایا گیا ہے جبکہ آئر لینڈ یورپین یونین کا حصہ ضرور ہے لیکن وہ شینگن علاقے کا حصہ نہیں ہے۔