امریکا نے بھارت سے سکھ رہنما کے قتل کے معاملے پر کینیڈا کے الزامات کو سنجیدگی سے لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی دی ہوئی درخواست سے بھی آگاہ ہیں۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ سکھ رہنما ہردیپ سے نجر کے قتل کے معاملے پر امریکا نے بھارت سے کینیڈا کے الزامات کو سنجیدگی سے لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ الزامات انتہائی سنگین ہیں، بھارت، کینیڈا کی طرف سے قتل کی سازش کے الزامات کو سنجیدگی سے لے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کینیڈا کے الزامات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا یت، انہوں نے متبادل راستا چنا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی دی ہوئی درخواست سے بھی آگاہ ہیں۔
شنگھائی تعاون اجلاس پر کہا کہ کثیرالجہتی فورمز میں شرکت میں عالمی قانون کی پاسداری اور احترام کو یقینی بنانے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی شہر نیویارک میں خالصتان تحریک کے رہنما گُرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی ناکام سازش کے معاملے پر بھی گزشتہ روز بھارتی حکام امریکا پہنچے تھے جنہیں وہاں امریکی حکام سے ملاقاتیں کرکے معاملے کی تحقیقات پر پیشرفت سے آگاہ کرنا تھا۔
اس سے قبل کینیڈا نےسکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نجرکے قتل کیس کےمعاملے پر بھارتی ہائی کمشنر سنجے کمار ورما سمیت 6 سفارتی اہلکاروں کو ملک بدرکردیا تھا۔
ان سفارتکاروں کو کینیڈا نے سکھ علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی تحقیقات میں شامل کیا تھا۔