وزن میں کمی کیلیے کرائی جانے والی سرجری جسے میٹابولک اور بیریٹرک سرجری بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسا آپریشن ہے جو نظام انہضام میں بھی تبدیلیاں لاتا ہے۔
بیریٹرک سرجری (Bariatric surgery) ان لوگوں کے لیے ہے جن کا موٹاپا بہت زیادہ ہوتا ہے اور انہیں وزن کم کرنے کی انتہائی ضرورت ہوتی ہے،
اس حوالے سے ڈاکٹر عمر عادل نے ایک انٹرویو میں ناظرین کو بیریٹرک سرجری کی افادیت اور اس کے نقصانات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سرجری کے فوائد سے متعلق بہت کم لوگ واقف ہیں،
یہ بنیادی طور پر جنرل سرجری اور ابڈومنل سرجری (Abdominal surgery ) کی ایک برانچ ہے اس میں وزن اور موٹاپا کم کرنے کیلئے جسم کے اندرونی اعضاء میں ردو بدل کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کامیاب بیریٹرک سرجری کی ایک بہترین مثال گلوکار عدنان سمیع ہیں جنہوں نے اس سرجری کی مدد سے اپنے حد سے زیادہ بڑھے ہوئے جسم کو کم کروایا۔
انہوں نے بتایا کہ بیریٹرک سرجری کی تین اقسام ہیں جس میں سے پاکستان میں ایک پروسیجر بہت عام ہے جسے گیسٹرک بینڈنگ کہتے ہیں اس میں پیٹ کے اندر معدے کے گرد ایک چھلہ (رِنگ )لگوایا جاتا ہے۔
اس سے ہوتا یہ ہے کہ بھوک کم ہوجاتی ہے اور انسان کھانا کم کھاتا ہے بعد میں وہ غذا آہستہ آہستہ جسم میں شامل ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ ایک اور طریقہ گیسٹرک بیلون ہے جو پیٹ میں رکھا جاتا ہے اور وہ معدے کے ایک تہائی حصہ پر اپنی جگہ بنالیتا ہے جس سے بھوک کم ہوجاتی ہے۔
تیسرے طریقہ جو پاکستان میں بہت عام ہوچکا ہے اسے ’ورٹیکل سیلیو گیسٹرکٹومی‘ کہتے ہیں اس میں ہوتا یہ ہے کہ معدے کا سائز دو تہائی چھوٹا کرکے اسے ایک نارمل کیلے جتنا کردیا جاتا ہے اس سے بھی بھوک کم لگتی ہے۔
ڈاکٹر عمر عادل نے بتایا کہ یہ تمام طریقہ علاج صرف ان لوگوں کیلئے ہے جن کے موٹاپے کا کوئی علاج اس کے علاوہ نہ ہو لیکن یاد رہے اس کے سائیڈ افیکٹس بھی بہت ہیں بلکہ نقصانات ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اپنا وزن کم کرنے اور جسمانی ساخت کو اسمارٹ اور خوبصورت بنانے کا سب سے بہترین طریقہ اور مجرب نسخہ یہ ہے کہ ورزش کو معمول بنائیں بھوک سے تھوڑا کم کھائیں اور خود کو کاموں میں دن بھر مصروف رکھیں۔