چقندر بھی ایک ایسی سبزی ہے جس کی جڑ کو بھی ہم غذا کے طور پر استعمال کرتے ہیں اس کو دو طرح سے استعمال میں لایا جاتا ہے ایک اس کا سلاد بنایا جاتا ہے دوسرا اسے ابال کر بھی کھایا جاتا ہے لیکن اس کے علاوہ اس کا جوس بھی پسند کیا جاتا ہے-
گرمیوں میں عام طور پر لوگ اسے گاجر کے جوس کے ساتھ ملا کر استعمال میں لاتے ہیں اس طرح اس کی افادیت میں اور اضافہ ہو جاتا ہے- چقندر میں شکر بھی پائی جاتی ہے چقندر میں کاربوہائیڈریٹس ، پروٹین، آئرن، شکر، فائبر، سوڈیم، زنک، پوٹاشیم، میگنیشیم، وٹامن بی اور وٹامن کے پایا جاتا ہے۔
چقندر کو کھانے یا اس کا جوس بنانے سے پہلے اسے اچھی طرح صاف یا دھو لیں جوس سے بننے والی جھاگ کو ہٹا کر جوس پئیں ہمیشہ تازہ چقندر کا جوس استعمال کریں- اسے فرج میں سٹور نہ کریں فرج والا جوس نقصان دہ ہوتا ہے- چقندر کا جوس گاجر، مالٹا، کنو، آڑو اور سیب وغیرہ کے ساتھ ملا کر ہی پیا جائے تو مفید رہتا ہے۔ سبزیوں میں پالک، ادرک اور ٹماٹر کا رس ملا کر استعمال لا سکتے ہیں۔ سو گرام چقندر میں 43 کیلوریز اور چکنائی صفر پرسنٹ ہوتی ہے ۔
چقندر کے فوائد:
چقندر معدے کی جلن کا خاتمہ کرتی ہے
٭چقندر پیشاب آور ہے
٭چقندر جسم میں خون پیدا کرتی ہے
٭چقندر پرانی سے پرانی قبض کو دور کرتی ہے
٭کمزوری اور تھکاوٹ میں چقندر مفید ہوتا ہے
٭چقندر بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے فائدہ مند ہے کیونکہ اس کے کھانے سے شریانیں پھیل جاتی ہیں اور خون بآسانی گردش کرتا رہتا ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ روزانہ اس کا جوس پیا جائے
٭چقندر کے استعمال سے دماغی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے
٭چقندر کھانا پٹھوں کے لئے فائدہ مند ہے
٭مشقت یا کمزوری میں چقندر کا استعمال مفید ہوتا ہے
٭چقندر کھانے والوں کو بواسیر کا مرض نہیں ہوتا
٭چقندر میں اینٹی آکسائیڈنٹس ہونے کی وجہ سے کئی خطرناک بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں
٭چقندر میں موجود فولاد خون کی کمی یا حاملہ خواتین کے لئے بھی فائدہ مند ہوتا ہے
٭چقندر کھانے سے دل کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے
٭چقندر کمزور افراد کے وزن میں اضافہ کرتی ہے
٭چقندر کھانا ڈپریشن کے مریضوں کے لئے بھی فائدہ مند ہوتا ہے
٭چقندر کھانے سے نیند بہتر طور پر آتی ہے
٭چقندر یادداشت کو بھی بہتر بناتی ہے
٭چقندر کا جوس نزلہ و زکام سے بھی محفوظ رکھتا ہے
٭چقندر کا جوس جسمانی زخم بھرنے میں بھی مدد کرتا ہے
٭چقندر چہرے کی پھنسیاں اور پھوڑوں کو ختم کرنے کے لئے بھی مفید ہوتا ہے
٭چقندر جگر اور لبلبہ کی خرابیوں کو بھی دور کرتا ہے۔
چقندر کے نقصانات:
٭چقندر کھانے سے ریاح پیدا ہوتی ہے
٭چقندر دیر سے ہضم ہونے والی سبزی ہے
٭چقندر بادی سبزی ہے اسے کھانے سے بھاری پن کا احساس ہوتا ہے
٭چقندر میں شکر کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے جو ذیابیطس کا سبب بن سکتا ہے
٭چقندر سے تیزابیت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
٭چقندر کے زیادہ استعمال سے اسہال کو خطرہ بڑھ جاتا ہے
٭تین سال سے کم عمر کے بچوں کو چقندر کا جوس نہیں دینا چاہیے۔