امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات پر سندھ اسمبلی کی جیتی ہوئی سیٹ چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج تاخیر سے آنے پر جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے اور مختلف شہروں میں دھرے بھی دیے جا رہے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا 8 فروری کو بہت سارے پولنگ اسٹیشنز پر وقت پر پولنگ شروع نہیں ہوئی، وقت گزرتا گیا ہم پولنگ شروع نہ ہونے کی شکایات کرتے رہے، عوام کو حق رائے دہی سے محروم کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کارروائی کرنے والوں نے پہلے کیمرے ہٹائے اور پھر ڈبے بھرنے شروع کیے، فارم 45 نہیں دیے جا رہے تھے، بڑی تعداد میں پولنگ ایجنٹس کو فارم فراہم ہی نہیں کیے گئے تھے، فارم 47 میں بدترین دھاندلی کی گئی، آر او کے آفسز کو چاروں اطراف سے سیل کیا گیا تاکہ کوئی پرندہ بھی پر نہ مار سکے، ہم حقائق کو مسلسل عوام کے سامنے لاتے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا بلدیاتی الیکشن سے زیادہ لوگوں نے اس بار جماعت اسلامی کو ووٹ ڈالے، ووٹ یا تو جماعت اسلامی کو پڑے یا پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو پڑے، جو کچھ پورے ملک میں ہو رہا ہے وہ تماشے سے زیادہ کچھ نہیں ہے، یہ ڈنڈے اور زبردستی کا مینڈیٹ ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا ہمیں خیرات کی سیٹ نہیں چاہیے، میں اپنی سیٹ چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں، میں اتنا ظرف رکھتا ہوں، میں وہ سیٹ نہیں لوں گا۔