Wednesday, January 1, 2025
ہومBreaking Newsحکومت نے کامیابی کے ساتھ میکرو اکنامک استحکام حاصل کیا ہے: وزیر...

حکومت نے کامیابی کے ساتھ میکرو اکنامک استحکام حاصل کیا ہے: وزیر خزانہ


وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معیشت کا پہیہ ابھی چلنا شروع ہوا ہے، ملک کے مسائل زیادہ ہیں، ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ سب کچھ ایک ساتھ ہوجائے، شرح سود کم ہوکر ایک ہندسے میں جائے گی تو چیزیں بہتر ہوتی جائیں گی۔

کمالیہ میں کسانوں اور شراکت داروں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کسی کے سہارے پر نہیں خود ترقی کرکے آگے آئے ہیں، ہم اسلام آباد میں دربار لگا کر نہیں بیٹھیں گے، ہم بجٹ تجاویز لینے کے لیے لوگوں کے پاس جائیں گے، لوگ بجٹ کے دنوں میں اسلام آباد میں آکر بیٹھ جاتے ہیں جو غلط ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک کی خاطر سب اکٹھے ہوجائیں، آپس کے اختلافات ہوسکتے ہیں، مگر چارٹر آف اکانومی سمیت چار پانچ چیزوں پر سب اکٹھے ہوجائیں کیوں کہ ملک ہے تو ہم سب ہیں۔

محمد اورنگزیب نے اس بات پر زور دیا کہ زراعت اور آئی ٹی پاکستان کے معاشی مستقبل کے لئے انتہائی اہم ہیں، انہوں نے کہا کہ’ہم بہت واضح ہیں، زراعت اور آئی ٹی کو اس ملک کی قیادت کرنا ہوگی کیونکہ ہم آگے بڑھ رہے ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا پروگرام استحکام پر مرکوز ہے اور واضح کیا کہ اگر زراعت اور آئی ٹی کو مشکلات کا سامنا ہے تو یہ ہماری وجہ سے ہے، لہٰذا ہمیں حل تلاش کرنا چاہیے اور پائیدار معاشی ترقی کے لیے ان شعبوں کو فروغ دینا چاہیے۔

محمد اورنگ زیب نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ زرعی شعبے کی ترقی کے لیے متعدد تحقیقی ادارے کام کرنے کے باوجود وہ فصلوں کی پیداوار کو فروغ دینے میں مطلوبہ نتائج پیدا نہیں کرسکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مالی وسائل کا ایک بڑا حصہ (80 فیصد) تنخواہوں پر خرچ ہوتا ہے جبکہ صرف 20 فیصد تحقیقی کاموں کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے کامیابی کے ساتھ میکرو اکنامک استحکام حاصل کیا ہے جو جی ڈی پی کی ترقی کے لیے ایک اہم بنیاد ہے، اس کامیابی کی بنیاد پر پاکستان کی معیشت 2025 سے پائیدار ترقی کی جانب منتقل ہونے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ معاشی استحکام کا یہ دعویٰ صرف حکومت کا دعویٰ نہیں ہے بلکہ آزاد ذرائع سے بھی اس کی تصدیق کی گئی ہے جس سے ملک کی معاشی ترقی کو تقویت ملتی ہے۔

انہوں نے کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت میکرو اکنامک استحکام کو یقینی بنانے، افراط زر کو سنگل ڈیجٹ تک کم کرنے اور شرح سود میں کمی لانے میں کامیاب رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شرح سود کم ہوکر ایک ہندسے میں جائے گی تو چیزیں بہتر ہوتی جائیں گی، 22، 23 فیصد شرح سود پر قرض لے کر کاروبار کرنا ایک بات ہے اور 8،9 پر شرح پر سود لے کر کاروبار کرنا دوسری بات ہے۔

انہوں نے سیمنٹ اور کھاد کی کھپت میں اضافے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی فروخت میں 58 فیصد اضافے کو حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا، انہوں نے پیش گوئی کی کہ چاول کی برآمد 5 ارب ڈالر سے اوپر جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ پچھلے مالی سال ترسیلات کی مد میں 30.2 ارب ڈالر آئے، اس مالی سال ترسیلات زر 35 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔

انہوں نے کہاکہ ملک کی خاطر سب اکٹھے ہوجائیں، آپس کے اختلافات ہوسکتے ہیں، مگر چارٹر آف اکانومی سمیت چار پانچ چیزوں پر سب اکٹھے ہوجائیں کیوں کہ ملک ہے تو ہم سب ہیں۔

وزیر خزانہ نے ٹیکس، توانائی اور سرکاری ملکیت والے کاروباری اداروں (ایس او ایز) کے شعبوں میں اصلاحات لانے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے پاکستان کے ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا جو اس وقت 9،10 فیصد ہے اور ان کا مقصد اسے 13.5 فیصد تک بڑھانا ہے، وفاقی وزیر نے ٹیکس کے عمل کو آسان بنانے، ڈیجیٹلائزیشن کو یقینی بنانے اور انسانی مداخلت کو کم کرنے کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔




Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں