ذہنی دباؤ ہر جاندار کو ہوتا ہے، جیسا کہ ملازمت کے کام میں مشکل پیش آنا، مستقل مالی مسائل کا ہونا یا پھر آجکل وبائی صورتِ حال میں صحت کے حوالے سے پریشانی لاحق ہونا، ذہن پر ایسا کوئی مستقل دباؤ ہو تو اس سے دماغ اور جسم دونوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
دباؤ ایسی کیفیت ہے جس کا زیادہ تر لوگ تنہا ہی سامنا کرتے ہیں، لیکن یہ دوسروں پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے، دباؤ کے شکار افراد سے کیے گئے ایک سروے میں معلوم ہوا ہے کہ آدھے سے زیادہ افراد کی ذاتی اور پیشہ وارانہ زندگی پر اس کا منفی اثر پڑا اور اس کی وجہ سے ان کے دوسروں کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے ہیں۔
ایک چوتھائی افراد کا کہنا ہے کہ ذہنی دباؤ نے انہیں دوستوں اور خاندان کے دوسروں لوگوں سے الگ تھلگ اور زندگی اور زیادہ مشکل بنا دی ہے۔
ذہنی دباؤ کی علامتیں
تھکن
سر درد
پیٹ کی خرابی
پٹھوں میں تناؤ
بھوک کی کمی/زیادتی
دانت پیسنا
جنسی زندگی میں تبدیلی آنا
سر گھومنا/چکرانا
مگر طبی ماہرین پر امید ہیں کہ درج ذیل اقدامات کرنے سے ذہنی دباؤ میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
یوگا اور مراقبہ
تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ یوگا اور مراقبے سے تناؤ کی کیفیت کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ورزش کرنا
تحقیق بتاتی ہے کہ جو روزانہ ورزش کرتے ہیں ان میں ذہنی تناؤ کی کیفیت ورزش نہ کرنے والوں کے مقابلے میں نسبتاً کم دیکھی گئی، ایروبک مشقیں ایسی صورت حال میں سب سے زیادہ مفید دیکھی گئی ہیں۔ چہل قدمی کریں، دوڑیں یا گھر پر یوگا کریں اور صحت پائیں، وہ بھی مفت میں۔
بھرپور نیند
رات میں بے خوابی بہت مسائل پیدا کرتی ہے، خاص طور پر ذہنی دباؤ ، نیند کی کمی آپ کے موڈ کو خراب کرتی ہے، سوچنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے اور اس کے نتیجے میں آپ زبردست ذہنی تناؤ کا شکار بھی ہو سکتے ہیں۔
صحت بخش غذا کا استعمال
ذہنی دباؤ کی صورت جسم میں ایسے ہارمونز پیدا ہوتے ہیں کہ جن میں میٹھا اور روغنی کھانے کو دل چاہتا ہے اور اگر مسلسل تناؤ کی کیفیت ہو اور اس کے ساتھ آپ ہارمونز کا کہنا بھی مان رہے ہیں تو اس کے آپ کے وزن، موڈ اور مجموعی صحت پر منفی اثرات پڑیں گے، بہتر خوراک آپ کو جسمانی و دماغی طور پر زیادہ مضبوط بناتی ہے، اس لیے صحت بخش خوراک کا استعمال کریں۔
دوسروں کی مدد
تحقیق ثابت کرتی ہے کہ دوسروں کی مدد کرنے، دوستوں اور اہل خانہ کا ہاتھ بٹانے اور کسی مثبت کام میں وقت صرف کرنے سے ذہن میں مثبت جذبات ابھرتے ہیں اور ذہنی دباؤ میں کمی آتی ہے، بس اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ کام آپ کے روزمرہ اُمور کا حصہ ہوں، اور ایسا نہ ہو کہ ان کی وجہ سے آپ کے ذہنی و جسمانی دباؤ میں مزید اضافہ ہو جائے۔
سوشل میڈیا کا استعمال محدود کریں
کسی دوست کی پرفضاء مقامات پر تعطیلات کی خوبصورت تصاویر دیکھ کر آپ کو کچھ تو محسوس ہوتا ہوگا، اسی طرح دنیا بھر میں پیش آنے والے سانحات کی وڈیوز سے بھی، جی ہاں! اس سے ذہنی تناؤ میں اضافہ ہوتا ہے، اس لیے سوشل میڈیا کا استعمال ترک یا کم از کم محدود کردیں۔
پیشہ ورانہ مدد حاصل کریں
اگر آپ اپنے موڈ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن کامیابی نہیں مل رہی تو اپنے ڈاکٹر یا معالج سے رابطہ کریں۔ وہ آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔