اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے سبب ہزاروں فلسطینیوں کو پناہ فراہم کرنے والا رفح مایوسی کے پریشر ککر میں تبدیل ہوگیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ خان یونس میں جاری جارحیت پر انتہائی تشویش ہے، جس کے باعث حالیہ دنوں میں رفح میں پناہ لینے والے فلسطینیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر کے مطابق 2.3 ملین افراد کی نصف آبادی کو پناہ فراہم کرنے والا رفح اب مایوسی کے پریشر ککر میں تبدیل ہوگیا ہے۔ ہزاروں فلسطینی جنوب کی طرف منتقل ہورہے ہیں۔
اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ اسرائیل کی جنگ کے دوران غزہ کے 17000 بچے خاندانوں سے الگ ہو گئے۔
اقوام متحدہ کے بچوں کی ایجنسی کے اندازے کے مطابق غزہ کی پٹی میں کم از کم 17,000 بچے تقریباً چار ماہ تک اسرائیل کے انکلیو پر حملے کے بعد اپنے خاندانوں سے لاوارث خاندانوں سے الگ ہو چکے ہیں۔
یونیسیف کے مطابق پٹی کے تقریباً تمام بچوں کو ذہنی صحت کی مدد کی ضرورت ہے۔
یونیسیف کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے کمیونیکیشن کے سربراہ جوناتھن کرکس نے کہا کہ ہربچے کے نقصان اور غم کی ایک دل دہلا دینے والی کہانی ہے۔
انہوں نے یروشلم سے ویڈیو لنک کے ذریعے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ یہ 17,000 اعداد و شمار مجموعی طور پر بے گھر ہونے والی آبادی کے 1 فیصد کے مساوی ہیں۔