اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں رکن قومی اسمبلی زین قریشی، شیخ وقاص اکرم، ایم این اے نسیم الرحمٰن، شاہ احمد خٹک اور سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس نے ریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے ہیں، ڈی چوک، نادرا چوک، سرینا اور میریٹ کے مقام سے ریڈ زون مکمل سیل کردیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عمر ایوب اور زرتاج گل کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔
پولیس نے ریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے ہیں، ڈی چوک، نادرا چوک، سرینا اور میریٹ کے مقام سے ریڈ زون مکمل سیل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب علی محمد خان پارلیمنٹ ہاؤس سے روانہ ہوگئے، پولیس نے انہیں گرفتار نہیں کیا۔
ابتدائی طور پر پی ٹی آئی کے 9 رہنماؤں کو گرفتار کرنے کی لسٹ تیار کی گئی ہے۔
ادھر، پی ٹی آئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر الزام عائد کیا کہ ’جمہوریت بہترین انتقام ہے‘ اور ’ووٹ کو عزت دو‘ کہنے والی پارٹیاں، غیر جمہوری قوتوں کی گود میں بیٹھ کر جمہوریت کا جنازہ نکال رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کو گرفتار کر لیا تھا۔
پولیس نے بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے گرفتار کیا تھا جبکہ شیر افضل مروت کی گاڑی کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر روکا گیا اور ان کے ساتھ ساتھ ان کے گارڈ کو بھی گرفتار کیا گیا۔
تحریک انصاف کے رہنما ایڈووکیٹ شعیب شاہین کو بھی اسلام آباد پولیس نے ان کے آفس سے گرفتار کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ بیرسٹر گوہر، شعیب شاہین اور شیر افضل مروت گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ زین قریشی، زرتاج گل، شیخ وقاص، سمابیہ طاہر اور عمر ایوب کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اس فہرست میں عامر مغل کا نام بھی شامل ہے۔