پاکستان کے نامور ٹی وی میزبان، رکن قومی اسمبلی، اسکالر عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے کہا ہے کہ لوگوں کو احساس نہیں ہے کہ ان کی گھٹیا حرکت سے عامر لیاقت جان کی بازی ہار گئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اتنی آسانی سے پیچھے ہٹنے والی نہیں ہوں، میں عامر لیاقت کو انصاف دلواؤں گی، دانیہ شاہ عامر لیاقت کی بیوہ نہیں ہیں، انہیں خلع ہوچکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) میں دانیہ کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے، عامر لیاقت کے ورثا میں صرف ان کے بچوں کا نام ہے۔
بشریٰ اقبال کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کی آج کل بہت بڑی ذمہ داری ہے، کچھ بھی شئیر کرنے سے پہلے تھوڑی تحقیقات کرلیا کریں، میری عوام سے اپیل ہے اس کیس کو زندہ رکھیں۔
واضح رہے کہ 7 مئی کو مرحوم عامر لیاقت کی تیسری بیوہ دانیہ شاہ کی ایک وکیل کے ہمراہ ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں قانون دان دعویٰ کرتے دکھائی دئیے کہ انہوں نے دانیہ شاہ کی وراثت کا دعویٰ دائر کردیا ہے۔
مختصر ویڈیو میں وکیل ہونے کا دعویٰ کرنے والے شخص اپنا تعارف شہزاد حکیم کے نام سے کرواتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ انہوں نے دانیہ شاہ کی جانب سے ان کی وراثت کا دعویٰ دائر کردیا ہے۔
ویڈیو میں وکیل دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ دانیہ شاہ کو ان کا حق اور وراثت دلوا کر رہیں گے۔
انہوں نے ویڈیو میں کہا کہ وہ دیکھیں گے کہ کون دانیہ شاہ کا حق کھاتا ہے اور انہیں وراثت کا حصہ نہیں دیتا۔
یاد رہے کہ مرحوم عامر لیاقت نے فروری 2022 میں 18 سالہ دانیہ ملک سے تیسری شادی کی تھی، جنہوں نے محض 3 ماہ بعد مئی میں تنسیخ نکاح کے لیے پنجاب کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی مگر ان کی خلع ہونے سے قبل ہی مبینہ طور پر دانیہ شاہ کی جانب سے عامر لیاقت کی مبینہ آڈیو اور نازیبا ویڈیوز لیک کی گئی تھیں، جس کے کچھ عرصے بعد 9 جون 2022 کو عامر لیاقت انتقال کر گئے تھے۔
بعد ازاں عامر لیاقت حسین کے بچوں اور پہلی بیوی بشریٰ اقبال نے دانیہ ملک کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے میں شکایت درج کرائی تھی اور دانیہ شاہ کے خلاف ایف آئی اے اور کراچی کی عدالتوں میں مقدمات کی سماعتیں بھی ہوئی تھیں۔