لاہور ہائی کورٹ نے پارلیمنٹ میں تاحیات نااہلی کی مدت کو 5 سال کرنے کے خلاف درخواست کو مسترد کر دیا۔ جسٹس شاہد بلال حسن نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ پارلیمنٹ نے تاحیات نااہلی کے قانون کو ترمیم کے بعد پانچ سال کیا، رولز کے مطابق تاحیات نااہلی کے قانون میں پارلیمنٹ مخصوص ممبران کے ذریعے ترمیم نہیں کرسکتی۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی عدالت 5 سال نااہلی کی مدت مقرر کرنے کے قانون کو کلعدم قرار دے۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواستوں کی مخالفت کی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ نے پارلیمنٹ میں تاحیات نااہلی کی مدت کو 5 سال کرنے کے خلاف درخواست کو مسترد کر دیا۔
واضح رہے کہ 19 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کو چیلنج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، جس میں آئین کے آرٹیکل 62 (ون) (ایف) کے تحت رکن پارلیمنٹ کی نااہلی کی مدت تاحیات سے کم کر کے 5 سال کر دی تھی۔
جسٹس بلال حسن شاہد نے درخواست گزار اور حکومت کی جانب سے دلائل پیش کیے جانے کے بعد سماعت مکمل کر لی تھی۔