16مئی سے پیٹرولیم مصنوعات میں بڑے پیمانے پر ریلیف کا امکان ہے۔ اگلے پندرہ دن کیلئے 31مئی تک پیٹرول کی قیمت میں 13روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 8سے 9.50روپے فی لیٹر کی کمی ہو سکتی ہے۔
وزارت توانائی کے سینئر حکام نے نجیخبر رساں ادارے کو بتایا کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق 16مئی 2024سے پیٹرول کی قیمت میں 13روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 8 سے 9.50روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے جیسا کہ عالمی قیمتیں بڑے پیمانے پر گر گئی ہیں جیساکہ ایران اسرائیل میزائل حملے ختم ہونے اور بحیرہ احمر میں کشیدگی میں کمی کے بعد مشرق وسطیٰ میں استحکام لوٹ آیا ہے۔
یہ موجودہ مہینے میں لگاتار دوسرا ریلیف ہوگا جیساکہ یکم مئی 2024سے حکام نے موٹر اسپرٹ (ایم ایس) کی قیمت کو 5.45روپے فی لیٹر کم کرکے 293.94 روپے فی لیٹر سے کم کرکے 288.49روپے فی لیٹر کر دیا۔ اسی طرح ڈیزل کی قیمت بھی یکم مئی سے 8.42 روپے فی لیٹر کم ہوکر290.38روپے سے کم ہوکر 281.96روپے ہو گئی۔
مذکورہ امدادی منصوبوں پر ابتدائی تخمینوں کے مطابق بین الاقوامی منڈی میں پی او ایل مصنوعات کی گزشتہ 10دنوں کی تجارت کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کیا گیا ہے۔
تاہم اگلے دو دنوں میں ریلیف کے بارے میں تخمینہ مزید پختہ ہو جائے گا جس کا اطلاق وزیر اعظم کی منظوری کے بعد 16مئی 2024 سے ہو گا۔ اس سے ملک میں مہنگائی کو کم کرنے میں مزید مدد ملے گی جو پہلے ہی گر رہی ہے۔
عالمی سطح پر پیٹرول کی قیمت 6.32ڈالرز فی بیرل کم ہوکر 99.93 ڈالرز ہوگئی ہے اور ڈیزل کی قیمت اب 4.97 ڈالرز فی بیرل ہے جو کہ مارکیٹ میں مثبت تبدیلی کو ظاہر کرتی ہے۔
متعلقہ حکومتی اور صنعتی ذرائع نے بتایا کہ 16مئی سے پاکستان ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو امید ہے کہ گزشتہ10دنوں میں پی او ایل کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر کمی اور ایران سے اسمگل شدہ پی او ایل مصنوعات کی آمد روکنے کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں اضافہ ہوگا۔
حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کے طور پر 60روپے فی لیٹر بھی وصول کر رہی ہے جبکہ ڈیلرز کو دونوں مصنوعات پر 8.64فی لیٹر کا مارجن مل رہا ہے۔
تاہم، ضلعی مارجن (اضافی مارجن سمیت) پٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر 7.87روپے بھی وصول کیے جاتے ہیں