سینیئر اداکار فردوس جمال کے بیٹے حمزہ فردوس نے والد پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ والد کے رویوں کی وجہ سے ہی ان کی والدہ نے خلع لی۔
حمزہ فردوس نے یوٹیوب پر تقریبا 10 منٹ دورانیے کی ویڈیو میں والد کے رویے سمیت والد کے بھائیوں کی جانب سے پیدا کی گئی مشکلات کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے انتہائی افسردہ اور مایوسی کی حالت میں بتایا کہ وہ اپنے گھریلو معاملات کو سوشل میڈیا پر نہیں لانا چاہتے تھے لیکن وہ والد کی متعدد ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد مجبور ہوئے۔
انہوں نےبتایا کہ والدہ نے انہیں سختی سے تاکید کی کہ وہ ویڈیو میں کوئی جذباتی بات نہیں بتائیں گے، اس لیے وہ صرف پردے میں رہ کر بتا رہے ہیں کہ والد کے رویوں کی وجہ سے ہی ان کا خاندان مشکلات کا شکار ہے۔
حمزہ فردوس نے بتایا کہ والد کی تمام اولاد اور اہلیہ نے ہی فردوس جمال کو کینسر کے وقت سہارا دیا، ان کے علاج کے اخراجات برداشت کیا، ان کی دیکھ بھال کی اور اگر انہوں نے نہیں کی تو اور کون تھا ان کا خیال رکھنے کے لیے؟
اداکار نے بتایا کہ ان کی بہن اپنے والد کی دیکھ بھال کرتی رہیں جب کہ وہ اور ان کے بھائی والد کے علاج کے لیے اخراجات کے انتظامات کرتے رہے۔
حمزہ فردوس کا کہنا تھا کہ ان کے والد نے چار سے پانچ سال کے دوران ایک بھی ڈرامے میں کام نہیں کیا؟ کوئی ان سے جاکر پوچھے کہ ان کے اخراجات کیسے چل رہے ہیں؟
انہوں نے یہ بھی شکوہ کیا کہ والد ہمیشہ یہی کہتے رہے ہیں کہ ان کی شادی غلط جگہ پر ہوئی اور یہ کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارتے ہیں، انہوں نے ایک بار بھی ان کی والدہ سے متعلق نہیں سوچا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ نے ان کے والد کے ساتھ شادی میں 40 سال گزار دیے لیکن اس باوجود وہ یہی شکوہ کرتے رہتے ہیں کہ ان کی شادی غلط جگہ پر ہوئی۔
حمزہ فردوس نے مبہم انداز میں سوال کیے کہ لاہور میں رہائش کے لیے اور بھی اچھی جگہیں ہیں لیکن ان کے والد ایک خراب جگہ میں رہائش کے لیے بضد کیوں ہیں؟ اور وہاں ہی وہ کیوں رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ ان کے والد اور خاندان سے متعلق بہت سارے معاملات کا علم میڈیا کے بہت سارے لوگوں کو ان سے زیادہ ہوگا، اس لیے وہ زیادہ کھل کر بات نہیں کرنا چاہتے، وہ پردے میں رہ کر بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے والد کے بھائیوں یعنی اپنے چچاؤں پر بھی الزامات عائد کیے اور کہا کہ چچاؤں نے انہیں بے گھر کرنے کی کوشش کی، ان پر مقدمات کیے گئے، ان سے جرمانے لیے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے 18 سال محنت کرکے اپنا گھر بنایا لیکن اس گھر میں بھی انہیں رہنا نہیں دیا جا رہا۔
حمزہ فردوس نے بتایا کہ والد کے رویوں کی وجہ سے ہی ان کی والدہ نے خلع لی لیکن اس باوجود والدہ نے انہیں تمام معاملات پر کھل کر بات کرنے سے روک رکھا ہوا ہے۔
حمزہ فردوس نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ اس پورے معاملے میں ان کی والدہ، بہن، بیوی اور بھابھی کی عزت کا خیال رکھیں اور ان کی تصاویر استعمال نہ کریں۔
خیال رہے کہ کچھ دن قبل فردوس جمال نے انکشاف کیا تھا کہ کچھ عرصے سے انہوں نے اہل خانہ کو خود سے الگ کردیا ہے اور وہ لاہور میں تنہا زندگی گزار رہے ہیں، ان کے تمام اہل خانہ پشاور منتقل ہو چکے ہیں۔
فردوس جمال میں 2022 میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، سال 2023 میں ان کا علاج ہوتا رہا اور 2024 کے آغاز میں انہوں نے کینسر سے صحت یاب ہونے کی تصدیق کی تھی۔
فردوس جمال گزشتہ کچھ عرصے متعدد انٹرویوز میں بیوی اور بچوں پر مبہم انداز میں بات کرکے یہ بتا چکے ہیں کہ ان کی شادی غلط جگہ پر ہوئی، انہیں اپنے ذہن کے مطابق بیوی نہیں ملی۔