کیچپ کا استعمال متعدد کھانوں کے ساتھ کیا جاتا ہے جو پکوانوں کے ذائقے کو بہتر بناتا ہے۔
مگر جب ہم فرنچ فرائیز دیکھتے ہیں تو اس کے ساتھ کیچپ کا خیال بھی ذہن میں آتا ہے۔
تو کیچپ اور فرنچ فرائیز ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم کیسے بن گئے؟
اس کی وجہ کافی دلچسپ ہے اور اس کے لیے ماضی میں جانا ہوگا۔
کیچپ کا استعمال صدیوں سے کیا جارہا ہے مگر پرانے زمانے میں اس کی شکل کافی مختلف ہوتی تھی۔
درحقیقت جب پہلی بار کیچپ تیار کرنے کی ترکیب سامنے آئی تھی تو اس میں ٹماٹر کا استعمال نہیں ہوتا تھا بلکہ اسے مچھلی کے اچار سے تیار کیا گیا۔
ٹماٹروں سے بنے سرخ کیچپ 1900 کی دہائی کے شروع میں سامنے آیا تھا اور پھر بہت تیزی سے مقبول ہوا۔
جہاں تک فرنچ فرائیز کی بات ہے تو پہلے یہ جان لیں کہ اسے بنانے کا آغاز فرانس سے نہیں بلکہ بیلجیئم سے ہوا تھا۔
جب 1800 کی دہائی میں فرنچ فرائیز یورپ میں بننا شروع ہوئے تو اس وقت تک سرخ کیچپ دنیا میں موجود ہی نہیں تھا۔
تو کافی دہائیوں تک فرنچ فرائیز کو کیچپ کی بجائے مایونیز کے ساتھ کھایا جاتا تھا۔
فرنچ فرائیز کے ساتھ کیچپ کا استعمال امریکی عوام نے مقبول کیا۔
1940 کی دہائی میں امریکا میں فاسٹ فوڈ کا استعمال زیادہ ہونے لگا تو فرنچ فرائیز کو کسی چیز میں ٖڈبو کر کھانے کی خواہش بڑھنے لگی۔
اس کا حل ہوٹلوں نے فرنچ فرائیز کے ساتھ کیچپ دے کر نکالا جو مایونیز کے مقابلے میں سستا ہوتا تھا اور اب دنیا بھر میں یہ دونوں ایک دوسرے کا جز بن کر رہ گئے ہیں۔