نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السّلام کی لازوال قربانی کی یاد میں ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں 10 محرم الحرام کے جلوس برآمد ہوئے۔
شہدائے کربلا کی یاد میں کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس حسینہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوگیا۔
یوم عاشورہ کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے بوتراب اسکاؤٹ کی قیادت میں برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں نمائش، ایم اے جناح روڈ، پریڈی، صدر، تبت سینٹر، جامع کلاتھ، بولٹن مارکیٹ سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ کھارادر پر اختتام پذیر ہوا۔
اس سے قبل مجلس سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کیا اور امام حسین علیہ السّلام اور انکے اصحاب با وفا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیرت امام حسین علیہ السّلام پر عمل پیرا ہونے میں راہ نجات ہے۔ انہوں نے غزہ کے مسلمانوں کی مدد کی اپیل کی اور اسرائیل کے مظالم کی مذمت کی۔
جلوس کے شرکا نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے تبت سینٹر پر نماز ظہرین مولانا علی افضال رضوی کی اقتدا میں ادا کی۔ بعد از نماز جلوس ایم اے جناح روڈ سے ہوتا ہوا اپنے طے شدہ راستے کے مطابق حسینہ ایرانیان پر ختم ہوا۔
جلوس میں بڑی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کرکے امام حسین علیہ السّلام اور انکے اصحاب کو خراج عقیدت پیش کیا جبکہ سیاسی جماعتوں کے عمائدین، حکومتی و ریاستی اداروں کے سربراہان بھی جلوس میں موجود تھے۔
جلوس عزا کی حفاظت کے پیش نظر سکیورٹی کے فل پروف انتظامات کیے گئے تھے اور شہدائے کربلا کی یاد میں جگہ جگہ پانی اور شربت کی سبیلوں اور نذر و نیاز کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی وزرا کے ہمراہ مرکزی جلوس میں شرکت کی۔ ایم کیو ایم کے رہنماؤں انیس قائمخانی، سید مصطفی کمال، ڈاکٹر فاروق ستار، حسان صابر، امین الحق نے جلوس میں شرکت کی اور عزاداروں میں شربت تقسیم کیا۔
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا۔
10 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوا جو اپنے روایتیراستوں کشمیری بازار، سنہری مسجد، چوک رنگ محل، پانی والا تالاب، ٹبی سٹی اور بھاٹی گیٹ سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوا، عزاداروں نے گامے شاہ پہنچ کر نماز مغربین ادا کی۔
مرکزی جلوس کے راستوں پر عزاداروں کے لیے کھانے کا بڑے پیمانے پر اہتمام کیا گیا تھا،جلوس کے راستوں پر حلوہ پوری ،نان حلیم اور چاول تقسیم کیے گئے جبکہ دودھ، جامِ شیریں اور صندل کے مشروبات کی سبیلیں بھی لگائی گئی تھیں۔
جلوس کے راستوں پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ سکیورٹی کی لائیو مانیٹرنگ آئی جی آفس، ڈی سی آفس اور محکمہ داخلہ میں قائم کنٹرول رومز سے بھی کی جاتی رہی، لاہور میں مرکزی جلوس کے روٹ کے اطراف میں ڈبل سواری پر بھی مکمل پابندی عائد رہی۔
پشاور کی مختلف امام بارگاہوں سے یوم عاشور کے 12 جلوس برآمد ہوئے، راولپنڈی میں مرکزی جلوس کرنل مقبول امام بارگاہ کالج روڈ برآمد ہوا،کوئٹہ میں یوم عاشور کا جلوس امام بارگاہ سید آباد علمدار روڈ سے برآمد ہوا،گلگت میں مرکزی جلوس امامیہ جامع مسجد سے برآمد ہوا۔
ملک بھر میں عاشورہ کے جلوسوں کے راستوں پر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے۔