آج پاکستان بھر میں 59واں یوم دفاع جوش و خروش کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ یوم دفاع و شہدا کے موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور مسلح افواج نے اپنے پیغام میں کہا کہ 1965 کی جنگ کی فاتحانہ وراثت کو فخر کے ساتھ یاد کررہے ہیں جو قوم کے ناقابل تسخیر عزم اور غیرمتزلزل جذبے کی مثال ہے۔
یوم دفاع کے موقع پر صدر مملکت آصف زرداری نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن ملکی خودمختاری کےدفاع کی جانب غیرمتزلزل قومی عزم کی یاد دلاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج قومی خودمختاری، ملکی سالمیت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، کشمیری عوام کی حالتِ زار کا ازالہ کرکے ہی خطے میں دیرپا امن ممکن ہے۔
جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ افواج کے عظیم سپوتوں نے 6 ستمبر 1965 کو حملہ آور دشمن کو شکست فاش دی۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا خطے میں قیام امن اور ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، تقسیم کشمیر برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
یوم دفاع وشہدا کے موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ چھ ستمبر کا دن قومی و عسکری تاریخ میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آج کے دن بری، بحری اور فضائی افواج نے دشمن کے ناپاک عزام خاک میں ملادیے تھے، جنگ ستمبر کے موقع پر قومی اتحاد و یکجہتی کا جذبہ اور مسلح افواج اور قوم کے لیے سرمایہ افتخار ہے
یوم دفاع و شہدا کے موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور مسلح افواج نے اپنے پیغام میں کہا کہ 1965 کی جنگ کی فاتحانہ وراثت کو فخر کے ساتھ یاد کررہے ہیں جو قوم کے ناقابل تسخیر عزم اور غیرمتزلزل جذبے کی مثال ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دن مادر وطن کا دفاع کرنے والے بہادر جوانوں کی قربانی اور بہادری کو خراج تحسین پیش کرتا ہے، 59 سال قبل افواج پاکستان نے فیصلہ کن طور پر دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا اور ایک تاریخی فتح حاصل کی جو تاریخ میں ہمیشہ کے لیے لکھی جائے گی، 1965 کی جنگ امید کی کرن تھی جس نے مصیبت کے وقت قوم کی لچک اور عزم کی مثال دیکھی افواج تمام خطرات اور چیلنجوں سے ملک کے دفاع کے لیے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔