Thursday, December 26, 2024
ہومBreaking Newsموسم گرما میں کن غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیے؟

موسم گرما میں کن غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیے؟


ہم میں سے اکثر لوگ سنتے آئے ہیں کہ بدلتے موسموں کی مناسبت سے خوراک کا استعمال کرنا چاہیے اور نامناست غذاؤں سے بچنا چاہیے لیکن اس میں کتنی سچائی ہے، اس سے بہت کم لوگ واقف ہے۔

موسم سرما کو انجوائے کرنے کیلئے خوب کھانوں کا اہتمام کیا جاتا ہے کبھی سردیوں کی سوغات میوہ جات کھائے جاتے ہیں تو کبھی حلوے اور تلے ہوئے پکوان تیار کیے جاتے ہیں لیکن گرمیوں کا موسم شروع ہوتے ہی چند کھانے ایسے ہیں جن سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔

گرمیوں میں زیادہ پسینہ آنے کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے اور طبعیت بھی سست رہتی ہے، ایسے میں آج ہم آپ کو چند ایسے کھانوں کے حوالے سے بتاتے ہیں جن سے پرہیز کرکے آپ گرمیوں کو انجوائے کرسکتے ہیں ساتھ ہی جسمانی مسائل سے بھی بچ سکتے ہیں۔

کافی

موسم گرما میں پیاس زیادہ لگنا قدرتی بات ہے لیکن جسم میں پانی میں نمی کی سطح کو برقرار رکھنا یہ بہت ضروری ہے اور کافی کا زیادہ استعمال اس میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ لہٰذا کافی سے پرہیز کریں یا اس کا استعمال بالکل کم کردیں۔

اچار

اچار میں سوڈیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ گرمیوں میں اچار کا اگر زیادہ استعمال کیا جائے تو بدہضمی بھی ہوسکتی ہے۔

خشک میوہ جات

اگرچہ میوے غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں تاہم یہ جسم میں گرمائش پیدا کرنے والی بھی غذا ہے۔ ٹھنڈے علاقوں میں اس کا زیادہ استعمال صحت کیلئے مفید ہے تاہم گرم موسم میں اس کا استعمال نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے اور چڑچڑے اور تھکاوٹ کی شکایت ہوسکتی ہے۔

مِل شیکس

گرمیوں میں مِلشیکس پینے کا دل کس کا نہیں چاہتا، تاہم یہ بات ذہن نشین رہے کہ ان میں چینی کی زیادہ مقدارہوتی ہے اور اندرونِ جسم پانی کی سطح کی کمی (dehydration) کا باعث بن سکتی ہے۔

مصالحے دار کھانے

مرچیں بالخصوص لال مرچ مصالحے دار کھانوں کا لازمی جُز ہوتی ہیں۔ ان مرچوں capsaicin نامی ایک مرکب پایا جاتا ہے جو جسم میں گرمائش، پانی کی کمی، زیادہ پسینے آنے اور بیماری تک کا سبب بن سکتا ہے۔

گوشت

جب خارجی درجہ حرارت زیادہ ہو تو گوشت کھانے سے سرطان کا خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے اور ساتھ ساتھ جسم میں گرمائش کا سبب بھی بنتا ہے۔

تلے ہوئے کھانے

سموسے، چاٹ اور فرنچ فرائز سمیت تمام تلی ہوئی غذائیں پانی کی کمی کا باعث بنتی ہیں۔ اور صرف یہی نہیں بلکہ ہاضمے کو بھی مشکل بنادیتی ہیں۔

سوڈا

گرمیوں میں مِل شیکس کی طرح سوڈا بھی کافی لوگوں کا پسدیدہ مشروب ہوتا ہے لیکن یہ سوڈا جہاں چینی اور دیگر نقصان دہ اجزا سے بھرپور ہے، وہیں یہ اندرونِ جسم پانی کی کمی کا باعث بھی ہے۔

نمک

نمک کا بہت زیادہ استعمال جسم میں پانی کو جذب کرلیتا ہے اور ڈی ہائیڈریشن کا باعث بنتا ہے۔ اس کے نتیجے میں متاثرہ شخص کو سستی، بےچینی اور تھکاوٹ محسوس ہوسکتی ہے۔




Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں