امریکی خلائی ادارے ناسا نے چاند پر نیوکلیئر ری ایکٹر لگانے کا منصوبہ پیش کردیا تاکہ مستقبل کے خلائی مشنز کو آسانی سے چلایا جا سکے۔
فِژن سرفیس پاور پروجیکٹ کے نام سے جانا جانے والا یہ منصوبہ ناسا کے لیے آرٹیمس پروگرام کے حوالے سے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ یہ منصوبہ چاند پر کسی بھی حالات سے متاثر ہوئے بغیر وافر مقدار میں مسلسل بنیادوں پر توانائی فراہم کر سکتا ہے۔
یہ منصوبہ چاند پر طویل مدتی انسانی بستیوں کے بسائے جانے کے لیے اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ مستقبل کی خلائی تحقیقات کو مزید آگے بڑھانے کے لیے بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
ناسا نے حال ہی میں 2022 میں شروع کیے جانے والے پروجیکٹ کے ابتدائی مرحلے کو مکمل کیا ہے۔ اس مرحلے میں فژن ری ایکٹر کا ڈیزائن بنانے کے لیے 50 لاکھ ڈالر کے تین معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
ناسا کی جانب سے یہ معاہدے لاک ہیڈ مارٹن، ویسٹنگ ہاؤس اور آئی ایکس کے ساتھ کیے گئے۔ہر معاہدہ 12 ماہ کے دورانیے پر مشتمل ہے جس میں کمپنیاں ابتدائی ڈیزائن کو بنائیں گی۔
ان ڈیزائن میں ری ایکٹر، اس کا پاور کنورژن، ہیٹ ری جیکشن، پاور مینجمنٹ اور ڈسٹریبیوشن نظام کا شامل ہونا لازمی ہوگا۔
ناسا ان نیوکلیئر ری ایکٹرز کو استعمال کرتے ہوئے چاندکے مستقل تاریک علاقوں میں روشنی اور توانائی کی پیداوار کرسکتا ہے۔