تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کولوریکٹل کینسر کے مجموعی کیسز میں واضح کمی واقع ہوئی ہے، مگر 50 سال سے کم عمر کے نوجوانوں میں بڑی آنت کے کینسر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی یونین اور برطانیہ کے اعداد و شمار پر مبنی ایک نئے مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ لوریکٹل کینسر یا بڑی آنت کے سرطان سے اموات میں مجموعی طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔
کینسر سے متعلق ایک معروف طبی جریدے”اینلز آف آنکولوجی“ میں شائع ہونے والی یہ تحقیق ان طویل مدتی رجحانات کو تقویت فراہم کرتی ہے، کہ30سال پہلے کے مقابلے میں کینسر کا عارضہ کم انسانوں کی موت کا سبب بن رہا ہے۔
اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ اس تحقیق میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے آبادی کے اعداد و شمار کا استعمال کیا گیا تاکہ 2024 ء تک کینسر کی تمام اقسام سے ہونے والی اموات کی پیش گوئی کی جا سکے۔
یورپی یونین میں 1988 ء سے اب تک مجموعی طور پر تمام کینسر کی تمام اقسام سے 6.2 ملین اموات جبکہ برطانیہ میں 1.3 ملین اموات سے بچا جا سکا ہے۔
اٹلی کیے شہر میلان کی یونیورسٹی سے منسلک مہلک امراض کے محقق کے مطابق کولوریکٹل کینسر یا بڑی آنت کے کینسر سے اموات کی شرح میں کمی کا تناسب مردوں میں 4.8 فیصد اور خواتین میں 9.5 رہا۔
بڑی آنت کے سرطان کی شرح میں کمی سب سے واضح طور پر 70 سے بڑی عمر کے افراد میں واقع ہوئی ہے۔ اس کمی کی وجہ کینسر کی بہتر تشخیص اور بہتر علاج کے ساتھ ساتھ تمباکو نوشی کی شرح میں کمی ہے۔
بڑی آنت کے کینسر سے نوجوان بالغوں میں اموات کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ 50 سال سے کم عمر کے افراد میں کولوریکٹل کینسر سے اموات کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔
اٹلی، پولینڈ اوراسپین میں کم عمر افراد میں مردوں کی شرح اموات اور جرمنی میں خواتین کے لیے شرح اموات میں 5 تا 7 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ برطانیہ میں اسی عمر کے افراد میں شرح اموات 26 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔