میٹا نے نوجوانوں کے تحفظ کے لیے فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹا گرام میں نئے ٹولز متعارف کرائے ہیں۔
ان ٹولز کا مقصد نوجوانوں کو بلیک میل ہونے سے بچانا ہے۔ کمپنی کے مطابق اب مشتبہ اکاؤنٹس کی جانب سے انسٹا گرام میں نوجوانوں کو ہدف بنانا مشکل بنایا جا رہا ہے۔
کمپنی کی جانب سے مشتبہ اکاؤنٹس کی جانب سے فالو وریکوئسٹس کو اسپام فولڈز میں بھیجا جائے گا یا مکمل طور پر بلاک کر دیا جائے گا۔
انسٹا گرام میں ایک الرٹ کی آزمائش بھی کی جا رہی ہے جو نوجوانوں کو ایسے کسی مشتبہ اکاؤنٹ سے موصول ہونے والے میسج کے حوالے سے انتباہ کرتے ہوئے بتائے گا کہ یہ میسج کسی اور ملک سے بھیجا گیا ہے۔
اسی طرح اگر کوئی مشتبہ اکاؤنٹ پہلے سے کسی نوجوان کو فالو کر رہا ہوگا تو اسے نوجوان کی فالوور لسٹس اور پوسٹس میں اسے ٹیگ کرنے والے اکاؤنٹس کو دیکھنے سے روکا جائے گا۔
میٹا کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ ایسے مشتبہ اکاؤنٹس کا تعین کیسے کیا جائے گا۔
مگر کمپنی کے ترجمان کے مطابق مختلف اشاروں جیسے اکاؤنٹ کے مالک فرد کی عمر اور مشترکہ دوستوں وغیرہ کو مدنظر رکھا جائے گا۔
میٹا کی جانب سے ڈائریکٹ میسجز پر بھیجے جانے والی تصاویر کے اسکرین شاٹ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور یہ تصاویر انسٹا گرام کے ویب ورژن پر اوپن نہیں ہوسکیں گی۔
میٹا کو اس وقت نوجوان صارفین کی پرائیویسی اور تحفظ کے حوالے سے تنقید کا سامنا ہے اور اسی لیے کمپنی کی جانب سے نئے ٹولز متعارف کرائے گئے ہیں۔
امریکا کی 30 سے زائد ریاستوں کی جانب سے ایک مقدمہ دائر کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کی جانب سے نوجوانوں کو ہراساں ہونے سے بچانے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے جا رہے۔