عدت کیس میں بری ہونے کے بعد بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نیب کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی تھی جہاں سابق وزیراعظم اور انکی اہلیہ کو نئے کیس میں گرفتار کیا گیا۔
نیب ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو نئے توشہ خانہ ریفرنس میں گرفتار کیا گیا، بطور وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ نے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کیے، تحائف کم قیمت پر حاصل کرکے مہنگے داموں فروخت کردیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹیم نے قانونی کاروائی مکمل کرنے کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری ڈال دی۔
قبل ازیں لاہور میں درج 9 مئی کے مقدمات کی تفتیش کرنے والی ٹیم بھی اڈیالہ جیل پہنچی تھی۔
واضح رہے نیب انکوائری رپورٹ میں سات گھڑیاں خلاف قانون لینے اور بیچنے کا الزام ہے جبکہ نیا کیس 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
نیب رپورٹ کے مطابق گراف واچ، رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ کیس کا حصہ ہے۔ تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لیے بغیر ہی بیچے جاتے رہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گراف واچ کا قیمتی سیٹ بھی قیمت ادا کیے بغیر ہی بیچ دیا گیا، نجی تخمینہ ساز کی ملی بھگت سے گراف واچ کے خریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ تخمینہ ساز کا توشہ خانہ سے ای میل آنے سے پہلے ہی گھڑی کی قیمت تین کروڑ کم لگانا ملی بھگت کا ثبوت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدت میں نکاح کیس سے بری کردیا
اس کے مطابق گراف واچ کی قیمت 10 کروڑ 9 لاکھ 20 ہزار روپے لگائی گئی۔بیس فیصد رقم یعنی دو کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے سرکاری خزانے کو دیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے شرائط رکھ دیں
نیب رپورٹ کے مطابق ہر تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا لازم ہے، صرف تیس ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔