پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب اسلام آباد میں ہوئی۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے تقریب میں شرکت کی۔ پاکستان اور ایران کے درمیان 8 شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان جوائنٹ اکنامک فری زون پر توثیق جبکہ سویلین معاملات میں عدالتی امور پر ایم او یو پر دستخط ہوئے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان سیکیورٹی تعاون کے سمجھوتے، ویٹرنری اور حیوانات کی صحت سے متعلق معاہدے پر دستخط ہوئے۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ دورے پر آج اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، 2017 کے بعد کسی ایرانی سربراہ مملکت کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں کی جانب سے ایک دوسرے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا عام انتخابات کے بعدآپ پہلے سربراہ مملکت ہیں جوپاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم آپ کے اس دورے کا خیرمقدم کرتی ہے۔
ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے پرتپاک استقبال پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا اور دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کے فروغ اورباہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پرگفتگو کی۔
ایران کے صدر ابراہیم وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور پھر پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے ایران کے صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر سے وفاقی کابینہ کے اراکین کا تعارف کروایا جس کے بعد ایرانی صدر نے وزیراعظم ہاؤس میں یوم ارض کی مناسبت سے پودا بھی لگایا۔
قبل ازیں ایرانی صدر کے ہمراہ اہلیہ اور اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچے، وفد میں ایرانی وزیر خارجہ، کابینہ کے دیگر ارکان، اعلیٰ حکام اور تاجر بھی شامل ہیں۔
پاکستان پہنچنے پر ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا استقبال وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق اپنے دورے کے دوران ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستانی ہم منصب صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔
ایرانی صدر چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملیں گے جبکہ لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ صوبائی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق ملاقاتوں میں پاک ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، تجارت، عوام سے عوام سمیت باہمی رابطوں، توانائی اور زراعت کے شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ پر بات چیت کی جائے گی۔
ایرانی صدر کے دورے کے موقع پر علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے علاوہ دہشتگردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کیلئے دوطرفہ تعاون پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے ایرانی صدر کا پاکستان کا دورہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا دورہ پاکستان میں عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔
صدر ابراہیم رئیسی کی پاکستان آمد کے موقع پر خصوصی سکیورٹی پلان مرتب دیا گیا ہے، اس سے پہلے پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے وزیرداخلہ محسن نقوی سے ملاقات میں سکیورٹی امور سے متعلق تبادلہ خیال کیا تھا۔