آج تین مئی کو چاند کیلئےاپناپہلا مشن بھیج کرخلائی تحقیق کی دوڑ میں اہم سنگ میل عبور کررہا ہے،مشن أئی کیوب قمر پانچ دن میں چاند کے مدار تک پہنچے گا۔
سٹیلائٹ انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی اسلام آباد نےتیارکیا،لگ بھگ 7 کلو گرام وزنی سٹیلائٹ آئی کیوب کیو 2 سال میں تیار ہوا،8ماہ میں کامیاب ٹیکسٹنگ ہوئی،مشن5روز میں چاند کے مدار تک پہنچ کر6 ماہ تک اپنا کام مکمل کرے گا۔
ڈاکٹر خرم کاکہنا تھا کہ مشن پاکستانی وقت کےمطابق 2 بجکر 18 منٹ پرسیٹلائٹ خلائی مشن پر روانہ ہوگا۔
ڈاکٹررحمن محمودڈائریکٹر سمال سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کا کہنا ہےکہ ہمارے ہمسایہ ممالک اور بہت سے دوسرے ملک اسپیس میں بہت آگے جارہے ہیں تو ہم نے بھی سوچا ٹیکنالوجی ایڈوانسمنٹ پرکام کیا جائے چین نےموقع دیا کہ اگر أپ سیٹلائٹ بنائیں تو ہم اس کو چاند کے مدار تک لے جاسکتے ہیں۔
پروجیکٹ کی طلبہ رباب سارہ کاکہنا ہےکہ اسیپس کی فلیڈمیں اتنی بڑی تبدیلی لانے والے ہیں ہمیں سیلیبریٹ کرنا چاہیے اورہرپاکستانی کو اپنے اوپر فخر ہونا چاہیے
عبدالمعیذ خان اسٹوڈنٹ الیکٹریکل انجینئرنگ اسپیس ٹیکنالوجی کا کہنا ہےکہ بہت بڑا لمحہ ھے ہم سب کیلئے سب کو فخر ہوناچاہیے
پاکستان کی اسپیس انڈسٹری پر سپارکو پرمشن آئی کیوب قمر سے حاصل کیا ہوگا؟
ڈاکٹر خرم خورشید کورممبر آف پروجیکٹ اسپیس ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ اس نے چاند کے گرد گھومنا ہے اورتصاویر بھیجنی ہیں کچھ اور بھی سینسرز ہیں جن سے میگناٹک فیڈکا بھی مشاہدہ کرنے میں کامیاب ہوجأئینگے یہ معلومات مستفبل کے مشنز کیلئے معاون ثابت ہوگی۔
اسلامی دنیا کی پہلی ایٹمی قوت کا چاند پرمشن بھیجنا اس بات کا ثبوت ہےکہ پاکستان خلا کے محاذ پر بھی اہم پیش قدمی کر رہا ہے۔