حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان بجٹ کے معاملے پر ڈیڈلاک برقرار ہے جب کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے مطالبات کی منظوری تک غیر مشروط حمایت سے معذرت کی گئی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کے درمیان گزشتہ روز ہونے والی ملاقات نتیجہ خیز نہیں رہی، جس پر پیپلزپارٹی نے مطالبات منظوری تک بجٹ کی غیر مشروط حمایت سے معذرت کرلی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے حکومت کو بجٹ اجلاس میں شرکت اور بجٹ پر ووٹ کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔ پیپلزپارٹی مطالبات کے حوالے سے سابقہ پوزیشن پر موجود ہے۔ حکومت نے پیپلزپارٹی کو مطالبات منظوری کے حوالے سے کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی۔
دریں اثنا ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کا بجٹ اجلاس میں علامتی شرکت کا فیصلہ برقرار ہے۔ پارٹی نے آج کے بجٹ اجلاس کے لیے 4 ایم این ایز کو نامزد کیا ہے۔ شازیہ مری، نفیسہ شاہ، مرزا اختیار بیگ اور شگفتہ جمانی بجٹ اجلاس میں شریک ہوں گے۔
دوسری جانب حکومت اور پیپلز پارٹی کی مذاکراتی بیٹھک آج پھر وزیر اعظم ہاؤس میں ہو گی۔ پنجاب کے پاور شیئرنگ کے معاملے پر ملاقات آج دوپہر 2 بجے ہو گی۔ پیپلز پارٹی کی کمیٹی میں چیئر مین سینٹ یوسف رضا گیلانی، سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف شامل ہیں۔ پنجاب سے ندیم افضل چن اور علی حیدر گیلانی پیپلز پارٹی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
حکومتی کمیٹی میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ، رانا ثنا اللہ، خواجہ آصف ہوں گے۔ کمیٹی میں پنجاب حکومت کی نمائندگی رانا ثنا اللہ اور خواجہ سعد رفیق کریں گے۔