امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان میں اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کردیا۔
پریس بریفنگ کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے دفتر پر چھاپے اور پارٹی رہنماؤں کی گرفتاری سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریوں کی رپورٹس دیکھی ہیں، جب ہم اپوزیشن لیڈروں کی گرفتاریوں کو دیکھتے ہیں تو ہمیں تشویش ہوتی ہے۔
انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ جب میں کسی ترجمان کی گرفتاری دیکھتا ہوں تو میں ہمیشہ ذاتی طور پر پریشان رہتا ہوں، ہم آئینی اور جمہوری اصولوں کی پرامن برقراری بشمول قانون کی حکمرانی، قانون کے تحت مساوی انصاف، آزادی اظہار اور پرامن اجتماع کی آزادی جیسے انسانی حقوق کے احترام کی حمایت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے آئین اور قوانین کے مطابق ان اصولوں کا احترام کیا جائے۔
پاکستان میں جمہوری اقدار سے متعلق ایک اور سوال کے جواب پر میتھیو ملر نے کہا کہ ہم نے دنیا بھر میں جمہوری اقدار کے لیے آواز اٹھائی ہیں اور یہ بات واضح کی ہے کہ جو ممالک جب دنیا میں کہیں بھی جمہوری اقدار کو برقرار رکھتے ہیں وہ سب سے مضبوط ہوتے ہیں اور ہم یہ کرتے رہیں گے، یہ ہماری سب سے بڑی طاقت ہے اور یہی ہمارے نقطہ نظر کی رہنمائی کرتی رہے گی۔
یاد رہے کہ 22 جولائی کو اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مارا اور سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو گرفتار کر لیا تھا۔
23 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) کے حوالے کردیا تھا۔