انگور خشک ہوکر کشمش کی شکل اختیار کرلیتے ہیں اور اس عمل کے دوران پھل میں پائے جانے والے غذائی اجزا اور مٹھاس کشمش میں اکٹھے ہوجاتے ہیں۔
اسی وجہ سے کشمش کو غذائی اجزا اور کیلوریز سے بھرپور میوہ خیال کیا جاتا ہے۔
یہ میوہ ہر جگہ آسانی سے دستیاب ہوتا ہے اور چونکہ اس میں مٹھاس اور کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے تو معتدل مقدار میں اس کا استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔
کشمش میں پروٹین، فائبر، قدرتی شکر، کاربوہائیڈریٹس، آئرن، پوٹاشیم، کاپر، وٹامن بی 6 اور مینگنیز سمیت متعدد غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔
بیشتر افراد کشمش کو بھگو کر کھانا پسند کرتے ہیں مگر اس سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے یا نہیں؟
اس بارے میں تحقیقی رپورٹس میں جو نتائج سامنے آئے ہیں، وہ درج ذیل ہیں۔
جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے
کشمش میں قدرتی شکر موجود ہوتی ہے جو چینی سے بنی اشیا کھانے کی خواہش کو کم کرتی ہے۔
پانی میں بھگو کر کشمش کے استعمال سے بلڈ شوگر کی سطح مستحکم ہوتی ہے اور اضافی کیلوریز جسم کا حصہ نہیں بنتی، جس سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
نظام ہاضمہ کے لیے مفید
کشمش میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ پانی میں بھگو کر اسے کھانے یا اس پانی کو پینے سے قبض سے نجات میں مدد ملتی ہے جبکہ نظام ہاضمہ کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔
جگر صحت مند رہتا ہے
میٹھے مشروبات کے زیادہ استعمال سے جگر کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس کے مقابلے میں پانی میں بھگو کر کشمش کھانے یا کشمش کے پانی کو پینے سے جگر کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
اس میں موجود فلیونوئڈز نامی مرکبات سے خون کی صفائی ہوتی ہے اور جگر صحت مند ہوتا ہے۔
مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے
کشمش میں وٹامن بی اور سی موجود ہوتے ہیں یہ وٹامنز مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
مدافعتی نظام مضبوط ہونے سے عام موسمی بیماریوں سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
بینائی کے لیے بھی فائدہ مند
کشمش میں ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جو عمر بڑھنے سے آنکھوں کے مسلز میں آنے والی تنزلی سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
اس سے عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی میں آنے والی کمزوری سے بچنا ممکن ہوتا ہے۔
ہڈیوں کو مضبوط بنائے
کشمش میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس کی ایک قسم phytonutrients سے ہڈیوں کی کمزوری سے ممکنہ تحفظ مل سکتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ کشمش میں کیلشیئم بھی موجود ہوتا ہے جو ہڈیوں کی صحت کے لیے بہت اہم غذائی جز ہے۔
خون کی کمی دور کرے
کشمش میں آئرن کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
آئرن وہ منرل ہے جو خون کے سرخ خلیات کی نشوونما میں کردار ادا کرتا ہے اور آئرن کی کمی سے خون کی کمی کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اسی طرح کشمش میں موجود کاپر بھی خون کے سرخ خلیات کے بننے کا عمل تیز کرتا ہے۔
بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کم کرے
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ کشمش کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح کم ہوتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
کشمش پوٹاشیم کے حصول کا بھی بہترین ذریعہ ہے اور جسم میں اس غذائی جز کی کمی ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
کشمش میں موجود فائبر سے صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے جس سے بھی دل کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
جسمانی توانائی میں اضافہ
کشمش گلوکوز کے حصول کا قدرتی ذریعہ ہے جس سے جسمانی توانائی میں فوری اضافہ ہوتا ہے۔
کشمش کے پانی میں ایسے وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں جو جسمانی توانائی کی سطح برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
کچھ افراد کا ماننا ہے کہ اس پانی کو پینے سے نقاہت پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے، مگر اس حوالے سے کوئی طبی تحقیق نہیں ہوئی۔
جِلد کے لیے بھی مفید
کشمش میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے جِلد کو جسم میں گردش کرنے والے مضر مادوں سے تحفظ ملتا ہے۔
اس میں وٹامن اے اور ای بھی موجود ہوتے ہیں اور یہ دونوں وٹامنز جِلد کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں جبکہ عمر میں اضافے سے مرتب ہونے والے اثرات کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔